واشنگٹن (جیوڈیسک) سعودی عرب نے بتایا ہے کہ اِس ماہ کے اوائل میں فٹ بال کے عالمی کپ 2018ء کوالیفائنگ میچ کے دوران نصب کیے گئے ایک بم کو ناکارہ بنا دیا گیا، اور داعش کے شدت پسند گروپ سے وابستہ دہشت گردون کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
سعودی حکام نے اتوار کے روز اعلان کیا کہ ایک مبینہ دہشت گرد گروپ نے 11 اکتوبر کو سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے درمیان فٹ بال میچ کے دوران الجواہرہ اسٹیڈیم کے باہر کھڑی کار میں بم نصب کیا تھا۔ اس ‘اسپورٹس کمپلیکس’ میں 62000 شائقین کے بیٹھنے کی گنجائش ہے۔
جس دِن حملہ ہونے والا تھا اُس سے ایک ہی روز قبل، چار غیر ملکیوں: دو پاکستانیوں، ایک شامی اور ایک سوڈانی شہری کو حراست میں لیا گیا تھا۔ اہل کاروں نے یہ نہیں بتایا آیا اُن کا تعلق داعش سے ہے۔
سعودی حکام نے بتایا ہے کہ صوبہ شقرا میں داعش کے ایک رہنما کی ہدایات پر سعودی شہریوں پر مشتمل چار مشتبہ افراد کے دوسرے ٹولے نے پولیس اہل کاروں کو نشانہ بنانے کا منصوبہ بنایا تھا، لیکن منصوبے پر عملی جامہ پہنانے سے پہلے ہی اُنھیں گرفتار کر لیا گیا۔
ایک اور بیان میں، ملک کی وزارتِ داخلہ نے اُن نو مشتبہ افراد کے نام شائع کیے ہیں، جن میں سے آٹھ سعودی اور ایک بحرین کا شہری ہے، جو قطیف اور دمام کے مشرقی صوبوں میں سکیورٹی فورسز پر حملوں کی مبینہ سازش میں شریک تھے، جہاں جنوری میں معروف شیعہ عالمِ دین کی پھانسی کے بعد پولیس کو ہدف بنانے کے شوٹنگ کے واقعات کا ایک سلسلہ سامنے آیا تھا۔