اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان کرکٹ بورڈ نے ورلڈ کپ سے قبل پاکستانی کرکٹ ٹیم کے شیڈول کا اعلان کردیا جس کے تحت میگا ایونٹ کی تیاریوں کے لئے گرین شرٹس کو گیارہ میچ ملیں گے۔
سرفراز احمد کی قیادت میں پاکستانی کرکٹ ٹیم 23اپریل کو انگلینڈ کی ون ڈے سیریز میں شرکت کے لئے روانہ ہوگی۔
پی سی بی کا کہنا ہے کہ27اپریل کو پاکستانی ٹیم کینٹ اور 29اپریل کو نارتھمپٹن شائرکے خلاف پچاس پچاس اوورز کے پریکٹس میچ کھیلے گی۔
یکم مئی کو لیسٹر شائر کے خلاف ٹی ٹوئینٹی میچ ہوگا جب کہ پانچ مئی کو پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان واحد ٹی ٹوئینٹی انٹر نیشنل کارڈف میں ہوگا۔
پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان ون ڈے میچ 8مئی کو اوول،گیارہ مئی کو ساوتھمپٹن ،14مئی کو برسٹل،17مئی کو ٹرینٹ برج اور19مئی کو لیڈز میں کھیلا جائے گا۔
ورلڈ کپ سے قبل پاکستانی ٹیم 24 مئی کوبرسٹل میں افغانستان اور26مئی کوکارڈف میں بنگلہ دیش کے خلاف وارم اپ میچ کھیلے گی۔
ورلڈ کپ30مئی سے شروع ہوگا اور پاکستانی ٹیم اپنی مہم کا آغاز31مئی کوٹرینٹ برج میں ویسٹ انڈیز کے خلاف میچ سے کرے گی۔
ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے آسٹریلیا کی سیریز میں کھلاڑیوں کی فٹنس اور فیلڈنگ معیار کو مایوس کن قرار دیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ورلڈ کپ سے قبل 11 میچ ملیں گے، انگلینڈ میں بھرپور تیاری کریں گے، تمام اہم کھلاڑیوں کو فٹنس کے معیار پر پورا اُترنا ہوگا، فٹنس پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا، وہ ہمیشہ پہلی ترجیح ہے۔
آسٹریلیا کے خلاف سیریز کےلئے شامل کیے جانے والے نئے کرکٹرز کو ماضی میں اس طرح کی ٹریننگ کے مواقعے نہیں ملے اس لیے معیار کا فرق بھی نظر آیا۔
ورلڈ کپ کے امیدواروں کی فٹنس کو لاہور میں جانچا جائے گا،جلد ہی معاون کو چز کے ساتھ ملاقات میں کھلاڑیوں کے مسائل اور ان میں بہتری لانے کے امکانات پر بات کروں گا۔
مکی آرتھر نے کہا کہ کھلاڑی اچھی کارکردگی پیش کریں ہمیں اس پر کام کرنا ہے، فٹنس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو سال سے قومی ٹیم میں شامل ہونے والے بیشتر کرکٹرز ہمارے وضع کردہ معیار سے واقف ہیں، آسٹریلیا کے خلاف سیریز کے لیے شامل کیے جانے والے نئے کرکٹرز کو ماضی میں اس طرح کی ٹریننگ کے مواقع نہیں ملے، اس لئے معیار کا فرق بھی نظر آیا، ورلڈ کپ کے کھلاڑیوں کا فٹنس ٹیسٹ 14 اپریل کو لاہور میں ہوگا۔