تحریر : ابرار حیدر پاکستان کو 1992ء کا ورلڈکپ جتوانے والے عمران خان نے کہاہے کہ مصباح الحق ون ڈاون پوزیشن پر کھیلیں تو اس سے پاکستانی ٹیم کے جیتنے کا امکانات بڑھ جائیں گے۔ بھارت ،ویسٹ انڈیزاور زمبابوے کے خلاف پاکستان اوپنرز کی ناکامی سلیکشن کمیٹی کی ناکامی ہے اس لیے مصباح الحق کو چاہیے کہ وہ ون ڈاون پوزیشن پر بیٹنگ کیلئے آئیں۔قومی کرکٹرمحمد عرفان کی تعریف کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھاکہ محمد عرفان ورلڈ کپ کا سب سے خطرناک باولر ہے اور اس نے زمبابوے کے خلاف بہت اچھی باولنگ کی۔ورلڈکپ2015ء ،پاکستان نے یو اے ای کو129رنز سے شکست دیدی۔ پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے یو اے ای کو جیت کیلئے 340رنز کا ہدف دیا تھا جس کے تعاقب میں یو اے ای کی ٹیم مقررہ اووز میں 210رنز ہی بنا سکی۔ نیپئر میں کھیلے جانے والے 25ویں میچ میں پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 6وکٹوں کے نقصان پر یو اے ای کو 340رنز کا ہدف دے کرورلڈ کپ میں 300سے زائد رنز کرنے والی ٹیموں میں اپنا نام بھی شام کروا لیا۔
اس سے پہلے پاکستان نے اپنے کسی بھی میچ میں 300رنز نہیں بنائے قومی ٹیم نے اس سے پہلے ورلڈ کپ کے اپنے پہلے میچ میں بھارت کے خلاف 224،ویسٹ انڈیز کے خلاف 160اور زمباوے کے خلاف 135رنز بنائے تھے۔پاکستان نے اس سے پہلے 2007میں زمبابوے کو 349کا ہدف دیا تھا جو کہ یہ پاکستان ٹیم کا سب سے بڑا ہدف تھا۔ورلڈکپ2015ء میںپاکستان نے یو اے ای کو129رنز سے شکست دیدی۔ پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے یو اے ای کو جیت کیلئے 340رنز کا ہدف دیا تھا جس کے تعاقب میں یو اے ای کی ٹیم مقررہ اووز میں 210رنز ہی بنا سکی۔ احمد شہزاد 105گیندوں میں 8چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 93رنز کی اننگز کھیل کر مین آف دی میچ رہے۔ورلڈ کپ میں دوسری فتح پر شائقین کرکٹ خوشی سے جھوم اٹھے اور ملک بھر میں فتح کا جشن منایا گیا۔ پاکستانی فتح پر شہریوں نے خوشی سے بھنگڑے ڈالے اور آتش بازی کے علاوہ مٹھائیاں تقسیم کی گئیں۔ میچ کے دوران لوگ پاکستانی ٹیم کی جیت کیلئے دعائیں کرتے رہے۔پاکستان ٹیم کی جیت سے مایوس لوگوں میں امید کی کرن پیدا ہو گئی۔ لوگوں نے پاکستان کرکٹ ٹیم کی جیت پر پاکستان زندہ باد کے نعرے بلند کئے۔
مختلف مقامات گھروں میں جوش و خروش سے میچ دیکھنے کیلئے بڑی سکرینیں لگائی گئی تھیں۔ لاہور میں بھی شائقین نے خوب جشن منایا اور مٹھائیاں تقسیم کیں۔پاکستانی ٹیم پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 6وکٹوں کے نقصان پر مقررہ اوورز میں احمد شہزاد اور حارث سہیل کی 160رنز کی شاندار پارٹنر شپ کی بدولت 339 رنز بنانے میں کامیاب ہوئی۔قومی ٹیم کو پہلا نقصان اس وقت اٹھانا پڑا جب 3.3اوور میں 10کے مجموعی سکور پر ناصر جمشید 4رنز پر گوریگو کی بال پر خرم خان کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو ئے۔ پاکستان کی دوسری وکٹ 170کے مجموعی سکور پر اس وقت گی جب احمد شہزاد اور حارث سہیل خان 160رنز کی پارٹنر شپ پر وکٹ پر موجود تھے جس میں حارث سہیل پانچ چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 70رنز بنا کر نوید کی بال پر انور کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔تیسرے کھلاڑی34.1اوور میں 176کے مجموعی سکور پر احمد شہزاد سنچری کے قریب 93رنز پر رن آؤٹ ہو گئے چوتھے کھلاڑی صہیب مقصود 45رنز کی اننگز کھیل کر گوریگو کی بال پر مصطفیٰ کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے ۔جب ٹیم کا مجموعی 251تھا۔
Umar Akmal
پانچویں کھلاڑی عمر اکمل 19رنز بنا کر گوریگو کی بال پر امجد کے ہاتھوں 312 کے مجموعی سکور پر کیچ آؤٹ ہوئے جبکہ آخری کھلاڑی کپتان مصباح الحق 65رنز کی اننگز کھیل کر 312کے مجموعی سکور پر گوریگو کی بال پر امجد کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے اور قومی ٹیم 339رنز بنانے میں کامیاب ہوئی۔قومی ٹیم کے بلے بازوں میں احمد شہزاد نے 93،حارث سہیل نے 70، کپتان مصباح الحق نے 64اور صہیب مقصود نے 45 رنز کی شانراد اننگز کھیلی جبکہ شاہد آفرید ی نے 21رنز بنا کر اپنے ون ڈے کیرئیر کے 8000رنز مکمل کر لئے۔یو اے ای کے بالرؤں میں گوریگو نے4اور نوید نے ایک وکٹ حاصل کی۔یو اے ای نے 8وکٹوں کے نقصان پر مقررہ اوورز میں 210رنز ہی بنا سکی۔یو اے ای کو پہلا نقصان اس وقت اٹھانا پرا جب 6.4اوور میں19کے مجموعی سکور پر امجد علی 14رنز پر راحت علی کی بال پر آؤٹ ہو ئے۔ دوسرا کھلاڑی بھی 19کے مجموعی سکور پر برینجر 2رنز بنا کر سہیل خان کی بال پر عمر اکمل کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو ئے۔کرشنا چندرن صفر رنز پر سہیل خان کی بال پر عمر اکمل کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے تب ٹیم کا مجموعی سکور 25تھا۔چوتھی وکٹ 108 کے مجموعی سکور پر خرم خان 43رنز بنا کر صہیب مقصود کی بال پر آؤٹ ہو ئے۔پانچویں کھلاڑی شیمان انور 62رنز پر آفریدی کی بال پر جمشید کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے تب ٹیم کا مجموعی سکور 140تھا۔ چھٹے کھلاڑی روہان مصطفیٰ بھی 140کے مجموعی سکور صفر رنز پر آفریدی کی بال پر شہزاد کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔اس سے قبل یو اے ای نے پاکستان کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا ہے۔
قومی ٹیم کے کپتان مصباح الحق کا کہنا تھا کہ یہ بیٹنگ پچ ہے بڑا سکور کرنے کی کوشش کریں گے اس میچ میں بڑے مارجن سے جیتنے کی کوشش کریں گے اور ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے جبکہ مخالف ٹیم کے کپتان محمد توقیر نے کہا کہ پہلے باؤلنگ سے پاکستان کو پریشر میں لانے کی کوشش کریں گے۔پاکستان ٹیم میں کپتان مصباح الحق ،شاہد آفریدی ، عمر اکمل، احمد شہزاد ،ناصر جمشید ، صہیب مقصود ،حارث سہیل، وہاب ریاض، محمد عرفان،سہیل خان اور راحت علی شامل ہیں جبکہ یو اے ای میں کپتان محمد توقیر ،امجد علی،برینجر، کرشنا چندرن، خرم خان ، انور، پاٹیل، امجد جاوید،روہان مصطفیٰ،محمد نوید اور گوریگو شامل ہیں۔قومی کرکٹ ٹیم کے اسٹار آل راؤنڈر شاہد خان آفریدی نے ون ڈے کیرئیر میں 8 ہزار رنز کا سنگ میل عبور کرلیا۔نیوزی لینڈ کے شہر نیپئیرکیمکلین پارک میں متحدہ عرب امارات کے خلاف 7 گیندوں میں 21 رنز بنائے، اس کے ساتھ ہی وہ ایک روزہ بین الاقوامی میچز میں 8 ہزار رنز بنانے والے پاکستان کے 4 چوتھے بلے باز بن گئے ہیں۔ بوم بوم آفریدی نے یہ اعزاز 395 میچز میں 6 سنچریوں اور 39 نصف سنچریوں کی مدد سے 23.52 کی اوسط سے بلے بازی کرتے ہوئے حاصل کیا ہے۔ اس کے علاوہ شاہد آفریدی ایک روزہ میچوں میں 400 وکٹوں کا سنگ میل عبور کرنے سے صرف 7 وکٹیں دور ہیں۔ شاہد آفریدی کے علاوہ پاکستان کی جانب سے اب تک صرف انضمام الحق، یوسف اور سعید انور ہی 8 ہزار رنز سے زائد اسکور بناسکے ہیں۔
قومی کرکٹ ٹیم کے بلے باز اور وکٹ کیپر عمر اکمل نے وکٹوں کے پیچھے ایک اہم ریکارڈ اپنے نام کرلیا ہے۔ عمر اکمل نے وکٹ کیپر کے طور پر 5 کھلاڑیوں کے کیچ پکڑے جس کے بعد کرکٹ کی دنیا میں عمر اکمل کا یہ کارنامہ ریکارڈ کے طور پر درج کرلیا گیا ہے۔ ورلڈ کپ کرکٹ کی تاریخ میں ابھی تک کوئی وکٹ کیپر نہیں جس نے وکٹ کے پیچھے 5 شکار کئے ہوں جبکہ عمر اکمل نے زمبابوے کے خلاف 5 کیچ پکڑ کر ورلڈ کپ ٹورنامنٹ کی تاریخ کا ریکارڈ بناڈالا ہے۔ اس سے قبل یہ ریکارڈ پاکستانی وکٹ کیپر راشد لطیف کے پاس تھا جنہوں نے 1996ء میں نیوزی لینڈ کے خلاف لاہور میں کھیلے جانے والے میچ میں 4 کیچ اور ایک سٹمپ کیا تھا۔وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف نے قومی کرکٹ ٹیم کو ورلڈ کپ میں پہلی جیت پر مبارکباد پیش کی ہے۔ شہباز شریف نے قومی کرکٹ ٹیم کوجیت پرمبارکباد پیش کرتے ہوئے ان کو ورلڈ کپ کے اگلے میچز جوش جذبے کے ساتھ کھیلنے کی تلقین بھی کی ہے۔ان کامزید کہنا تھا کہ قو م کی دعائیںٹیم کے ساتھ ہیں اور امید ہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم ورلڈ کپ جیت کر ہی ملک واپس آئے گی۔