لاہور (جیوڈیسک) شاداب خان کی ورلڈکپ کیلیے دستیابی کا فیصلہ 2 ہفتے بعد ہو گا۔ ورلڈکپ کیلیے ممکنہ کھلاڑیوں کا میڈیکل ٹیسٹ لیا گیا، نتائج سامنے آنے پر شاداب خان کے خون میں خطرناک وائرس کی موجودگی کا انکشاف ہوا، ذرائع کے مطابق لیگ اسپنر ہیپاٹائٹس سی کا شکار ہیں،ان کو انگلینڈ کیخلاف ون ڈے سیریز سے ڈراپ کرتے ہوئے بطور متبادل یاسر شاہ کو لیا گیا، ہیپاٹائٹس کا وائرس ہونے کی تصدیق اس بات سے بھی ہوتی ہے کہ پی سی بی کی پریس ریلیز میں شاداب خان کا علاج کرنے والے ڈاکٹرپیٹرک کینیڈی کو بھی اسی طرح کے امراض کا اسپیشلسٹ بتایا گیا ہے۔
بورڈ کے مطابق لیگ اسپنر انگلینڈ میں طبی معائنے کے بعد پیر کو اسلام آباد واپس آرہے ہیں، ڈاکٹر پیٹرک کینیڈی نے ادویات تجویز کرتے ہوئے انھیں2ہفتے تک مکمل آرام کا مشورہ دیا ہے، اس کے بعد لاہور میں بلڈٹیسٹ لیے جائیں گے،ان کے نتائج سے بہتر اندازہ ہوگا کہ شاداب خان ورلڈکپ میں قومی ٹیم کا حصہ بننے کے قابل ہوسکیں گے یا نہیں، اگر صحتیابی کی علامات سامنے آئیں تو ان کو زیر غور لایا جائے گا، دوسری صورت میں پاکستان ٹیم کو ایک اہم کھلاڑی کی خدمات سے محرومی کا صدمہ برداشت کرنا ہو گا۔
وزیر اعظم عمران خان نے ورلڈکپ اسکواڈ سے ملاقات کے دوران شاداب کو ٹرمپ کارڈ قرار دیا تھا، وہ خود بھی ایونٹ میں عمدہ کارکردگی دکھا کر قومی ٹیم کو فتح دلانے کیلیے بے چین ہیں مگر صحت کے مسائل پریشان کرنے لگے ہیں، شاداب اگر دستیاب نہ ہوئے تو پاکستان کو یاسر شاہ پر ہی انحصار کرنا پڑے گا۔