عالمی یوم قلب کے حوالے سے لیاقت نیشنل ہسپتال اینڈ میڈیکل کالج کے زیر اہتمام امراض قلب کی آگاہی کے سلسلے میں فری میڈیکل کیمپ اور سیمینار کا انعقاد

کراچی : لیاقت نیشنل ہسپتال شعبہ قلب کے زیر اہتمام عالمی یوم قلب کے سلسلے میں امراض دل کے حوالے سے عوامی شعور کی آگاہی کے لئے فری میڈیکل کیمپ اور سیمینار کا انعقاد کیا گیا ۔فری میڈیکل کیمپ کے دورا ن ماہرین امراض قلب نے دل کے مریضوں کا مفت طبی معائنہ اور مرض سے متعلق مشورے فراہم کئے فری میڈیکل کیمپ کے دوران 500 زے زائد امراض قلب کے مریضوں کامفت معائنہ، مشورے اور انہیں ادویات سے متعلق بتایا گیا اس موقع پر منعقدہ سیمینار سے پاکستان کے ممتاز ماہرین امراض قلب نے دل کے امراض سے متعلق خصوصی لیکچر دیئے۔

جس میں امراض قلب سے بچائو کے حوالے سے شرکاء سیمینار کو آگاہی بھی فراہم کی گئی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے لیاقت نیشنل ہسپتال کے میڈیکل ڈائریکٹر ڈاکٹر سلمان فریدی احتیاطی تدابیر اختیار کرکے دل کے امراض سے بچا جاسکتا ہے لائف اسٹائل میں تبدیلی سگریٹ نوشی سے پرہیز، متوازن غذاکا استعمال باقاعدہ ورزش یا واک اور الکوحل سے پرہیز کرکے ہم اپنے جسم کی سب سے قیمتی شے دل کو توانا رکھ سکتے ہیں دل کی بیماریوں سمیت امراض سے متعلق آگاہی اور شعور پیدا کرنا بھی ایک جہاد ہے اور لیاقت نیشنل ہسپتال دور جدید کی طبی سہولیات سے استفادہ حاصل کرکے صحت مند زندگی کی فراہمی کے لئے کوشاں ہے۔

سیمینار سے ماہرین امراض قلب ڈاکٹر حفیظ احمد اورڈاکٹر معین الدین خان اور لیاقت نیشنل ہسپتال ڈیپارٹمنٹ آف کارڈیولوجی کے سربراہ ڈاکٹر فیصل احمد نے بھی خطاب کیا۔ ماہرین قلب نے کہاکہ پر طیش زندگی امراض کو جنم دیتا ہے ہمیں چاہیئے کے اپنی زندگی کو متحرک بنا ئیں دل کو محفوظ رکھنے کے لئے متوازن غذا کا استعمال کریں یوم قلب کا دن اپنے آپ سے تجدید عہد کا دن ہے یوم قلب پر امراض قلب کے حوالے سے احتیاطی تدابیر اور شعور کی آگاہی کے لئے لیاقت نیشنل ہسپتال کے شعبہ کارڈیولوجی مبارکباد ہے جس نے آج اس تقریب کا انعقاد کیا اور عوام کی رہنمائی فرمائی۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے امہر امراض قلب ڈاکٹر حفیظ نے کہاکہ لائف اسٹائل میں تبدیلی کے ذریعے امراض قلب سمیت دیگر مرض سے بچا جاسکتا ہے انہوں نے کہاکہ ڈاکٹر حضرات کو تشخیص کے معاملے میں کوتاہی نہیں کرنی چاہیئے انہوں نے کہاکہ ریو میٹک ہارٹ ڈیزیز سے متعلق آگاہی مہم ناگزیز ہے ۔سیمینار سے اپنے خطاب میں ماہر امراض قلب ڈاکٹر معین الدین خان نے کہاکہ پہلے دل کی بیماریوں سے لوگ 40سے 50 سال کی عمر میں اس کا شکار ہوجاتے تھے۔

مگر دور جدید کی واقفیت سے استفادہ حاصل کرتے ہوئے دل کے مریضوں کی زندگی میں 20 سے 25 سال کا فرق آچکا ہے یعنی دل کے مریض اگرطبی ماہرین کے مشوروں پر عمل اور اپنی لائف اسٹائل میں تبدیلی لاکر 70 سے 80 سال تک باآسانی جی سکتے ہیں یہ ایک خوش آئندہ اقدام ہے مگر اس پر تکیہ نہ کیا جائے بلکہ اس مہلک مرض سے بچائو کے لئے احتیاطی تدابیر پر عمل کیا جائے انہوں نے کہاکہ یہ مرض خود کچھ بھی نہیں کرتا بلکہ یہ جسم کی دوسری اشیاء جیسے گردے، خون کا دورانیہ ،پھیپھڑے اور دیگر امراض پیدا کرکے انسان کو موت کی طرف لے جاتا ہے۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے لیاقت نیشنل ہسپتال ڈیپارٹمنٹ آف کارڈیولوجی کے سربراہ ڈاکٹر فیصل احمد نے کہاکہ یوم قلب منا نے کا مقصد ہے کہ ہم اس دن کو اس عزم کے ساتھ منائیں کہ دل کے امراض کو روکا جائے اور دل کے امراض سے متعلق عوام میں آگاہی پیدا کی جائے پاکستان میں کم عمر افراد کا اس مرض میں مبتلا ہونے کا اہم سبب کولیسٹرول کی زیادتی ہے جو نسل در نسل چلتا ہے یعنی اگر والدین میں کوئی ایک کولیسٹرول کی زیادتی کا شکار ہے تو یہ چیز بچے میں بھی منتقل ہوسکتی ہے جسم میں کولسٹرول کا اضافہ دل کے دورے کا بنیادی سبب ہے۔

اس مرض سے متعلق عوام میں آگاہی پیدا کرنے کی اشد ضرورت ہے دل کی بیماریوں سے متعلق احتیاطی تدابیر پر عمل کرکے ہم دل کو محفوظ اور صحت مند زندگی کو فروغ دے سکتے ہیں انہوں نے لیاقت نیشنل ہسپتال کے زیر اہتمام امراض قلب سمیت دیگر امراض سے متعلق عوامی شعور کی آگاہی سے متعلق اقدامات پر تفصیلی روشنی ڈالی۔