اسپین (اصل میڈیا ڈیسک) عالمگیر وبا کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیشِ نظر دنیا بھر میں تقریباً ہر ممالک میں ہی لاک ڈاؤن اور جزوی کرفیو نافذ کیا گیا ہے۔
کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کا واحد حل یہی ہے کہ سماجی دوری اختیار کی جائے اور یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر میں مختلف ممالک میں لاک ڈاؤن لگایا گیا۔
لاک ڈاؤن کی وجہ سے تمام تر سرگرمیاں ٹھپ ہو کر رہ گئیں، کوئی بھی اپنے کام کے لیے گھروں سے نہیں نکل رہا جس کی وجہ سے دنیا بھر میں معیشت پر گہرے اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
لیکن اب دنیا کے مختلف ممالک میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے لگائے جانے والے لاک ڈاؤن میں مرحلے وار نرمی کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔
فرانس میں آج سے لوگوں کو گھروں سے باہر نکلنے کی اجازت دی گئی ہے جس کے بعد آج لوگ گھروں سے باہر نکل سکیں گے۔
دوسری جانب فرانس میں اساتذہ اسکول جاسکیں گے جب کہ کچھ دکانیں بھی کھل جائیں گی لیکن بار، ریسٹورینٹ، تھیٹر اور سنیما بند رہیں گے۔
اسپین میں کورونا وائرس کے باعث نافذ لاک ڈاؤن میں آج سے نرمی کا اعلان کیا گیا ہے جس کے بعد میڈرڈ اور بارسلونا میں گنجان علاقوں سے باہر بار اور ریسٹورینٹس کھل جائیں گے۔
دوسری جانب میڈرڈ میں دوست احباب اور فیملیز کھلی جگہوں پر ملاقات بھی کرسکیں گے۔
بیلجیئم اور یونان میں بھی آج سے کورونا وائرس کی وجہ سے لگائے جانے والے لاک ڈاؤن میں نرمی کا اعلان کیا گیا ہے۔
ادھر ایران میں بھی کورونا کا پھیلاؤ کم ہونے کےبعد لاک ڈاؤن میں نرمی کی گئی ہے جس کے بعد ایران میں اب بازار اور شاپنگ سینٹرز کھل چکے ہیں۔
دوسری جانب ترکی نے بھی اتوار کو ملک بھر میں لگائے جانے والے لاک ڈاؤن میں نرمی کا اعلان کیا تھا۔
بھارت میں منگل سے ریل سروس بحال ہونا شروع ہوجائےگی جس کے بعد نئی دہلی سے ممبئی، بنگلور، چنئی کے درمیان 30 ٹرینیں چلائی جائیں گی۔
خیال رہے کہ بھارت میں مارچ کے آخر میں ٹرین سروس بند کردی گئی تھی لیکن بھارت میں لاک ڈاؤن کے دوران 366 خصوصی امدادی ٹرینیں چلائی گئیں، امدادی ٹرینوں میں 300 ٹرینیں اب روزانہ کی بنیاد پر چلیں گی۔
بھارت میں اب تک کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 60 ہزار ہوچکی ہے جب کہ وائرس سے 2 ہزار اموات ر پورٹ ہوئیں۔
دنیا بھر میں جہاں لاک ڈاؤن میں مرحلہ وار نرمی کا اعلان کیا جا رہا ہے تو وہیں جرمنی میں کورونا وائرس کے کیسز میں ایک بار پھر اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
اس ضمن میں ایک جرمن ڈسٹرکٹ نے ایک پروسیسنگ پلانٹ میں وبا پھیلنے پرپابندیاں سخت کردی ہیں۔
برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کا کہنا ہے کہ بدھ سے لوگ زیادہ وقت گھر سے باہرگزار سکیں گے جب کہ وہ لوگ جو گھر سے کام نہ کرسکتے ہوں وہ کام پر جاسکتے ہیں۔
دوسری جانب برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے یکم جون تک لاک ڈاؤن بڑھانے کا اعلان کیا ہے۔