کراچی (پریس ریلیز) ورلڈ ارتھ ڈے پر سوسائٹی فار ہیومن رائٹس اینڈ انوائرمنٹ پروٹیکشن نے ساحل سمندر واک کا اہتمام کیا۔ جس میں شیپ کے تمام عہدیداران اور عوام نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اس موقع پر انوائرمنٹ ونگ کی چیئرمین ڈاکٹر غلام رسول بٹ نے کہا کہ کرہ ارض کو آلودگی سے بچانے کے لئے ہر فرد کو کردار ادا کرنا ہوگا، شعور بیدار کر کے بہت سے پچیدہ مسائل کو حل کیا جا سکتا ہے۔ کراچی کے تقریبا 25لاکھ بچے اور 5لاکھ نوجوان دمہ کی بیماری میں مبتلا ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ غیر قانونی لینڈ فل سائٹ ابراہیم حیدری اور ریڈھی گوٹھ کے ساحلی پٹی میں موجود ہے جس سے سمندر میں آلودگی بڑھ رہی ہے جو سمندری ، زمینی ، فضائی آلودگی کا سبب بن رہی ہے جس کی وجہ سے ریڑھی گوٹھ، ابراہیم حیدری، کورنگی ، لانڈھی کے لاکھوں شہری سانس اور پھیپھڑے کی بیماری کا شکار ہورہے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس مخصوص لینڈ فل سائٹ کے علاوہ کچرا پھینکنا ماحولیاتی قوانین کی خلاف ورزی ہے اس میں سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کا عملہ بھی شامل ہے جو اپنے پیٹرول اور ڈیزل کی بچت کر رہا ہے۔کورنگی، ملیر، شاہ فیصل کالونی اور جام صادق پل کے درمیان ملیر ندی میں بڑی تعداد میں کچرا ڈمپ کیا جارہا ہے اور اس کچرے کو چھپانے کے لئے اس میں آگ لگا دی جاتی ہے جس سے دھواں نہ صرف ان راستوں سے گذرنے والے افراد کوبلکہ دور دور کی آبادیوں کو متاثر کررہا ہے جن سے سانس کی بیماری، ٹی بی، ہیپاٹائٹس اور دیگر بیماریاں بھی لاحق ہو سکتی ہیں۔لہذا عوام میں شعور پیدا کرنے لئے آج یوم ارض منایا گیا اس موقع پر شیپ ہیلتھ ونگ کے چیئرمین ڈاکٹر رحیم الدین، ایجوکیشن ونگ کے چیئرمین خالد شیراز، وومن ونگ کی چیئرپرسن زینت تبسم، لیگلایڈ اینڈ چائلڈ لیبر کے وائس چیئرمین فہیم صدیقی ایڈووکیٹ، چیف کوآرڈینیٹر سندہ ذیشان احمد ، فنانس سیکریٹری سعید راجپوت اور جوائنٹ سیکریٹری عبدالعلیم بھی موجود تھے۔ چیف کوآرڈینیٹر سندہ ذیشان احمد نے کہا کہ اپنے ماحول کو آلودگی سے بچانا ہم سب کا قومی فریضہ ہے صرف حکومت اس کی روک تھام اور خاتمے کے لئے کچھ نہیں کر سکتی اسلئے ہمیں حکومت کے ساتھ مل کر آلودگی کے خاتمے کے لئے کام کرنا ہو گا۔