ترکی (جیوڈیسک) صدر رجب طیب ایردوان نے خود کو آمر قرار دینے پر اسرائیلی وزیراعظم پر سخت الفاظ میں تنقید کی ہے۔
صدر ایردوان نے ایوان صدارت میں منعقدہ ایک تقریب سے خطا ب کے دوران کہا کہ اسرائیلی فوجیوں نے متعدد کیمروں کے سامنے نوجوان بچیوں ،معذوروں اور بزرگوں پر بے رحمی سے ظلم ڈھائے۔ یہ نیتین یاہو کی خصلت ہے جو یہ کہتا پھر رہا ہے کہ میں نے ترکی میں صحافیوں کی زبانیں بند کرتےہوئے انہیں جیلوں میں ڈالا ہے لیکن میں کہتا ہوں کہ نیتین یاہو ایک ظالم اور سرکش شخص ہے جو کہ انتخابات میں جیتنے کےلیے پر تول رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر دنیا کو کسی ظالم کا چہرہ دیکھنا ہے کہ تو اسرائیلی وزیراعظم کو دیکھ لے ۔
وہاں ہماری عبادت گاہ میں تمہارے فوجی اور پولیس اہلکار گندے جوتوں سمیت داخل ہو جاتے ہیں
صدر ایردوان نے کہا کہ ہمیں جلال مت دلاو کیونکہ ہم اس جال میں نہیں آئیں گے مگر اس ظلم اور بے حرمتی کا حساب ہم تم سے عالمی برادری میں ضرور لیں گے۔
ہماری مقدس سجدہ گاہ پر ہر حملے کے بدلے ہمیں اپنے مقابل پاو گے۔
صدر نے مصر میں دی جانے والی پھانسی کی سزاوں کے بارے میں بھی کہا کہ سزائے موت پانے والے نوجوانوں کا دکھ ہمارے سینے میں تازہ تھا کہ چند روز قبل 9 مزید نوجوانوں کے موت کے پروانے پر کٹھ پتلی حکومت نے دستخط کر دیئے جس پر مغربی دنیا خاموش ہے ۔