دنیا میں فربہ بچوں کی تعداد میں تشویشناک اضافہ ہو رہا ہے

Fatty Children

Fatty Children

جینیوا (جیوڈیسک) عالمی ادارہ صحت ، ڈبلیو ایچ او نے خبردار کیا ہے کہ اگر موجودہ صورتحال جاری رہی تو 2050 تک دنیا بھر میں فربہ بچوں کی تعداد 70 ملین تک پہنچ جائے گی۔

امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق افریقہ میں اتنے ہی عرصے کے دوران موٹاپے کا شکار بچوں کی تعداد چار ملین سے بڑھ کر دس ملین تک پہنچ گئی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ لوگوں کو یہ بات سمجھنے کی ضرورت ہے۔

کہ بچوں میں فربہی کو روکنے کے لیے بڑوں کی نسبت مختلف حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے۔ بچوں میں موٹاپا روکنے کے لیے دو بنیادی باتوں کا خیال رکھنا ضروری ہے۔ معاشرے میں ایسا ماحول بنایا جائے کہ صحت مند خوراک کے استعمال کو فروغ ملے اور بچوں کو ورزش کی مختلف سرگرمیوں میں شامل کیا جائے۔

دنیا بھر میں دل کی بیماریوں ، فالج اور ذیابیطس کے امراض میں اضافہ بڑھ رہا ہے اور موٹاپا ان بیماریوں کی طرف لے جانے کا ایک بڑا سبب ہے۔ اگر بچوں کو بچپن میں موٹاپے کی طرف جانے سے نہ روکا گیا تو بڑے ہو کر وہ ان عوارض کا شکار ہو سکتے ہیں۔