کوپن ہیگن (جیوڈیسک) خوشی ناپنے کا کوئی پیمانہ نہیں ہے لیکن اقوام متحدہ کے سسٹین ایبل سلوشن نیٹ ورک اور دی ارتھ انسٹی ٹیوٹ، کولمبیا یونیورسٹی کی جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں جائزہ لیا گیا ہے کہ دنیا کے کون سے ممالک ایسے ہیں جن کے عوام خوش ہیں اور اُن کی خوشی کی وجہ کیا ہے۔
گذشتہ سال سوئٹزر لینڈ کو دنیا کا خوش ترین ملک قرار دیا گیا تھا۔ اس رپورٹ کے مطابق شام اور افغانستان علاوہ سب صحارہ خطے کے آٹھ افریقی ممالک دنیا کے سب سے زیادہ ناخوش ممالک ہیں۔157 ممالک کی فہرست میں پاکستان کا 92 واں نمبر ہے جبکہ انڈیا اس فہرست میں 118 ویں نمبر پر ہے۔
دنیا کے خوش ترین ممالک میں سرفہرست ڈنمارک، سوئٹزر لینڈ، آئس لینڈ، ناروے، فن لینڈ، کینیڈا، ہالینڈ، نیوزی لینڈ، آسٹریلیا اور سوئیڈن ہیں۔ گذشتہ سال ڈنمارک اس فہرست میں سوئٹزرلینڈ اور آئس لینڈ کے بعد تیسرے نمبر پر تھا۔ رپورٹ کے مطابق دنیا کے خوش ترین ممالک کی فہرست میں آخری دس ممالک میں مڈغاسکر، تنزانیہ، لائبیریا، گینیا، روانڈا، بنین، افغانستان، ٹوگو، شام اور برونڈی شامل ہیں۔
امریکہ کا 13 واں، برطانیہ کا 23 واں، فرانس کا 32 واں اور اٹلی کا 50 واں نمبر ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون کے مشیر اور ایس ڈی ایس این کے سربراہ جیفری ساشز نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ یہ میرے ملک امریکہ کے لیے ایک سخت پیغام ہے جو بہت امیر ہے اور گذشتہ 50 سال سے امیر سے امیر تر ہو رہا ہے لیکن خوش نہیں ہو رہا۔
امریکہ کے لیے واضح پیغام ہے۔ ایک ایسے معاشرے کے لیے جو صرف دولت کے پیچھے بھاگ رہا ہے ہم غلط چیزوں کا پیچھا کر رہے ہیں۔ معاشرتی نظام، حکومت پر اعتماد زوال پذیر ہو رہا ہے۔ واضح رہے اقوام متحدہ کی جانب سے اس نوعیت کی پہلی رپورٹ سنہ 2012 میں جاری کی گئی تھی۔
دنیا کے پانچ ممالک بھوٹان، ایکواڈور، سکاٹ لینڈ، متحدہ عرب امارات اور وینزویلا میں خوشی کے وزیر بھی تعینات کیے ہیں جس کا مقصد معاشرے میں خوشی اور مسرت کا فروغ ہے۔