ماسکو (جیوڈیسک) روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ دنیا میں موجودہ عدم استحکام امریکا کی وجہ سے ہے، جو دوسرے ممالک پر اپنے احکامات اور مرضی نافذ کرنا چاہتا ہے۔ پیوٹن نے الزام عائد کیا کہ یوکرین کے بحران کے بعد امریکا، روس کو دنیا کے لیے خطرے کے طور پر پیش کر کے اپنے اتحادیوں کو اس بات پر مجبور کر رہا ہے کہ وہ روس پر پابندیاں عائد کردیں۔
سوچی میں جمعہ کو سیاسی ماہرین سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے عراق، لیبیا، اور شام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ امریکا ان ممالک میں اپنی ہی پالیسیوں کے نتائج سے لڑنے میں مصروف ہے۔ پیوٹن کا کہنا تھا کہ روس کسی بھی ملک کی خودمختاری میں مداخلت نہیں کر رہا، لیکن یوکرین کے واقعات کا ذمہ دار مغرب ہے۔
انہوں نے کہا کہ ماسکو پر مجوزہ پابندیوں کا مقصد روس کو تنہا کرنا ہے لیکن یہ کوشش کسی صورت بھی کامیاب نہیں ہوں گی۔ واضح رہے کہ یوکرین کے بحران کے بعد روس اور مغرب کے تعلقات سرد جنگ کے خاتمے کے بعد سے خراب ترین سطح پر ہیں۔