امریکا (اصل میڈیا ڈیسک) امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے دہشت گردی کی مالی اعانت کو نشانہ بنانے والے سینٹر کے فیصلوں کا خیرمقدم کیا جس نے دہشت گردی کے مالی معاونت کاروں کی فہرست میں 25 ایرانی اور ایران نواز اداروں اور افراد شامل کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ دنیاکو ایران کے شر سے محفوظ رکھنے لیے مزید اقدامات بھی کیے گئے ہیں۔
پومپیو نے “ٹویٹر” پر اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ “دہشت گردی کی مالی اعانت کو نشانہ بنانے کے مرکز کے فیصلوں سے دنیا کو ایران سے بچانے کے لیے اضافی اقدامات کیے جانے کی نشاندہی ہوتی ہے”۔
اُنہوں نے وضاحت کی کہ ایران میں حکومت دنیا کو یہ دکھانا نہیں چاہتی کہ وہ اپنے پیسوں کا غلط استعمال کیسے کرے۔انہوں نے ایران پر زور دیا کہ وہ منی لانڈرنگ سے نمٹنے کے لیے دو بین الاقوامی معاہدوں کی توثیق کرے۔
امریکا اور خلیجی ممالک کی چھ ریاستوں نے بدھ کے روز ایران اور اس کی لبنانی اتحادی حزب اللہ سے منسلک 25 اداروں اور افراد پرپابندیاں عاید کیں۔
وزارت انسداد دہشت گردی کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ انسداد دہشت گردی فنانسنگ سینٹر کے ذریعہ یہ اب تک کی سب سے اہم مشترکہ پابندیاں ہیں۔ اس گروپ میں امریکا ، سعودی عرب ، بحرین ، متحدہ عرب امارات ، کویت ، عمان اور قطر شامل ہیں۔ یہ گروپ سنہ 2017ء میں قائم کیا گیا تھا۔
امریکی وزارت خزانہ نے کہا کہ ان اقدامات کے ذریعہ نشانہ بننے والی متعدد کمپنیاں ایرانی پاسیج فورس ایرانی سپاہ پاسداران انقلاب جیسی ملیشیاؤں کو مالی مدد فراہم کرتی ہیں۔ ان ملیشیائوں کو ایرانی حکومت طویل عرصے سے اندرون ملک اختلاف رائے اور احتجاج کو دبانے کے لیے استعمال کرتی رہی ہے۔
امریکی وزیرخزانہ اسٹیفن منوچن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایران اور حزب اللہ پر نئی پابندیوں سے دہشت گردوں کی مالی معاونت پر کاری ضرب لگے گی۔