امریکا (اصل میڈیا ڈیسک) امریکا نے ایران اور شمالی کوریا کے جوہری پروگراموں کو بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے خطرات قرار دیتے ہوئے ان سے نمٹنے کے لیے اپنی ذمہ داریوں کی انجام دہی کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
امریکی وزیر برائے توانائی ڈین پریوٹ نے برسلز میں بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کی جنرل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایران دہشت گردی کا دنیا کا سب سے بڑا کفیل ہونے کی حیثیت سے ایک خوفناک تاریخ رکھتا ہے۔ اس کی بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ساتھ عدم تعاون کو فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ اس موقع پر فرانس ، جرمنی اور جاپان نے ایران سے جوہری معاہدے کی خلاف ورزیوں سے باز آنے اور جوہری معاہدے کے مطابق تمام ذمہ داریوں پرعمل درآمد پر زور دیا۔
اجلاس سے خطاب میں متحدہ عرب امارات کے وزیر توانائی سہیل المزروعی نے ایران سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی تمام تر ذمہ داریوں پر عمل درآمد کرے اور اپنی جوہری سرگرمیوں سے متعلق مسائل کو دور کرنے کے لئے آئی اے ای اے کے ساتھ مکمل تعاون کرے۔
اماراتی وزیر نے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کی جنرل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کے ملک کی ایٹمی پالیسی شفاف ہے۔ امارات نے پہلا خطے میں پہلا ایمٹی پلانٹ قائم کیا ہے جو پرامن مقاصد کے لیے ہے۔
خیال رہے کہ اتوار کے روز سے امریکا نے ایران پر”سنیپ بیک” میکانزم کو فعال کرنے کے اعلان کے ایران کی مدد کرنے الی غیر امریکی تنظیموں پر پابندیاں عائد کرنے کی اجازت دینے کا ایک ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا ہے۔
اتوار کے روز امریکا نے کہا تھا کہ ایران کے پاس ایسے مواد موجود ہیں جو سال کے آخر میں اسے جوہری بم بنانے کی صلاحیت دے سکتے ہیں۔ امریکا نے ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق 24 افراد اور اداروں کے خلاف پابندیوں پر دستخط کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اتوار کے روز ایک سینیر امریکی عہدے دار نے انکشاف کیا کہ واشنگٹن 24 سے زیادہ افراد اور اداروں پر پابندیاں عائد کرے گا جنہوں نے ایران کے جوہری ، میزائل اور روایتی ہتھیاروں کے پروگراموں میں حصہ لیا ہے۔
امریکی عہدے دار کا کہنا تھا کہ واشنگٹن کا خیال ہے کہ ایران کے پاس سال کے آخر تک جوہری بم بنانے کے لیے کافی مواد موجود ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پیر کے روز ایک ایگزیکٹو آرڈر جاری کریں گے تاکہ امریکا ایران کے ساتھ روایتی ہتھیاروں کی تجارت کرنے والی غیر امریکی کمپنیوں پر پابندیاں عائد کرسکے۔
امریکی عہدے دار نے اشارہ کیا کہ ایران اور شمالی کوریا نے طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل منصوبے پر دوبارہ تعاون شروع کیا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے علاقائی ترجمان سیموئل واربرگ نےایک انٹرویو میں کہا ہے کہ امریکا کو ایران پر دوبارہ پابندیاں عائد کرنے کا حق حاصل ہے۔