کراچی : ورلڈ اسلامک مشن کے زیر اہتمام قائد ملت اسلامیہ علامہ شاہ احمد نورانی کے تیرھویں سالانہ مرکزی عرس کی تقریب زیر صدارت صاحبزادہ شاہ محمد انس نورانی منعقدہ امیر خسروپارک کلفٹن میں ملک کے ممتاز علماء و مشائخ عظام نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ علامہ شاہ احمد نورانی نے حجاز مقدس سمیت اسلامی ممالک میں امریکہ کی بھڑکائی ہوئی آگ کا انکشاف اپنی بصیرت انگیز نگاہوں سے دیکھتے ہوئے اپنی حیات میں ایک بار نہیں بار بار کردیا تھا۔
علامہ شاہ احمد نورانی کو خراج عقیدت پیش کرنے کا واحد راستہ امت مسلمہ کا اتحاد ہے۔ پاکستان میں فرقہ وارانہ لڑائی کی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا ممتاز قادری کو حکومت نے پھانسی دے کر خود اپنے لئے ذلت کے راستے کا انتخاب کیا ہے پانامہ لیکس کا واقعہ حکومت کی ذلتوں کے سفر کی ابتداء ہے۔ علامہ نورانی سیاسی قائد کے روپ میں اللہ کے ولی تھے ریاست کا تعلق مذہب سے نہیں ہوگاتو پاکستان کے وجود کا جواز ختم ہوجائے گا۔
قادیانی 1973ء کے متفقہ اسلامی دستور کے لئے خطرہ ہیں امن کی سوغات باٹنے والوں نے دنیا میں فساد بانٹا ہے آنے والے انتخابات میں پاکستان کو اسلامی فلاحی ریاست بنانے کے لئے دیانت دار قیادت کو اسمبلیوں میں بھیجنا ہوگا عوام ہونے والی مردم شماری اور نئے ووٹرز کے اندراج کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔ علامہ شاہ احمد نورانی کی جماعت کو توڑنے کی سازش اور رویت ہلال کمیٹی میں کسی چھڑی چھاڑ کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
ان خیالات کا اظہار جمعیت علماء پاکستان کے صدر پیر اعجاز ہاشمی’ سیکریٹری جنرل صاحبزادہ شاہ محمد اویس نورانی’ مفتی منیب الرحمن’ مفتی جمیل احمد نعیمی’ پیر عبدالخالق بھرچونڈی’ پیر سید عرفان شاہ مشہدی’ علامہ قاری زوار بہادر ‘ مفتی محمد ابراہیم قادری’ ڈاکٹر محمد صدیق راٹھور’ مفتی عبدالحلیم ہزاروی’ مفتی محمد جان نعیمی’ محمد ثروت اعجاز قادری’ ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی’ علامہ سید مظفر حسین شاہ’ مولانا عبدالمجید جتک’ مولانا معراج الدین سرکانی’ صاحبزادہ پیر حسنین چورہ شریف’ مفتی محمد غوث صابری’ انجینئر سلیم حسین’ محدم زبیر ہزاروی’ محمد مستقیم نورانی و دیگر علماء و مشائخ نے خطاب کرتے ہوئے کیا۔صاحبزادہ شاہ محمد انس نورانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کا اسلامی بم عالم کفر کو کٹھک رہا ہے۔
دینی غیرت و حمیت کو ختم کرنے کے لئے ملک میں غیر اسلامی قوتوں کی پروردہ این جی اوز ثقافت کے نام پر کثافت پھیلاکر لوگوں کے ایمان کو خراب کرنے میں مصروف ہیں ان خطرات کا مقابلہ کرنے کے لئے آنے والے انتخابات میں ایوانوں میں کرپٹ سیاست دانوں کو بھیجنے کے بجائے عوام کو منبر و محراب سے تعلق رکھنے والی دیانت دار قیادت کو منتخب کرنا ہوگا اسی صورت میں اہم پاکستان کو اسلامی فلاحی ریاست بناسکتے ہیں۔پیر اعجاز ہاشمی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ علامہ شاہ احمد نورانی نے ملک میں چار مارشل لائوں کا مقابلہ صبرو استقامت سے کیا اور کسی جرنیلی سیاست کا حصہ نہیں بنے۔ جبکہ ان ادوار میں ان کے بہت سے رفقاء بھی حق کا راستہ چھوڑ کر حکومت کا حصہ بن گئے۔
انہوں نے کہا کہ ہم قائد ملت اسلامیہ کے چھوڑے ہوئے مشن کے مطابق عالمی سیاسی پس منظر نامے میں ترک حکومت اور ترک عوام کے ساتھ بھرپور اظہار یکجہتی کرتے ہوئے انہیں اپنے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کراتے ہیں اور عالم کفر کی ہر سازش کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہیں۔صاحبزادہ شاہ محمد اویس نورانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حجاز مقدس مسلمانوں کے روحانی اور ایمانی عقیدت کا مرکز ہے ہم بیت اللہ ‘روضہ رسولۖ اورگنبد خضریٰ کے تحفظ کے لئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے سے بھی گریز نہیں کریں گے مقام مصطفیۖ کا تحفظ اور نظام مصطفیۖ کا نفاذ ہماری زندگی کا پہلا اور آخری مشن ہے۔
مفتی منیب الرحمن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج 1973ء کے دستور کی جڑ پر حملے کئے جارہے ہیں۔ ریاست کا تعلق مذہب سے نہیں ہوگا تو پاکستان کے وجود کا جواز ختم ہوجائے گا یہ ملک سیکولرازم کے لئے نہیں اسلام کے نفاذ کے لئے قائم ہوا تھا۔ جب تک اس ملک کا رشتہ قرآن’ رمضان اور اسلام سے قائم رہے گا تو یہ ملک قائم رہے گا۔ قادیانی 1973ء کے اسلامی متفقہ دستور کے لئے آج بھی خطرہ ہیں جو لوگ دنیا میں امن کی سوغات لے کر نکلے تھے انہوں نے دنیا میں فساد پھیلایا ہے۔
موجودہ دور میں ترکی کی قیادت امت مسلمہ کے جذبات کی ترجمانی کا حق بہتر طو رپر ادا کررہی ہے جبکہ پیر سید عرفان شاہ مشہدی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالم کفر امت مسلمہ کو جہاد کی طرف دھکیل رہی ہے آج کچھ لوگ جمعیت علماء پاکستان کو توڑنے کے لئے میدان میں ہیں اور رویت ہلال کمیٹی میں چھیڑ چھاڑ کی منصوبہ بندی ہورہی ہے ہم ان سازشوں کو کسی صورت میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے قبل ازیں جماعت اسلامی سندھ کے امیر ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ متحدہ مجلس عمل قائد ملت اسلامیہ نے قائم کی تھی آج دینی جماعتوں کے پاس اتحاد کو تجدید کرکے متحد ہونے کے سوا عالم کفر کے مقابلے کے لئے کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔
عرس کے اجتماع میں پیر میاں عبدالباقی ہمایوں شریف’ ڈاکٹر جاوید اعوان’ علامہ نور احمد سیال’ علامہ شفیق احمد قادری’ ڈاکٹر جاوید اختر’ اسداللہ بھٹو’ شاہد غوری’ حلیم خان غوری’ عبدالمجید اسماعیل’ حاجی عبدالرزاق مچھیارا’ حاجی عبدالمجید میوہ والا’ علامہ لیاقت اظہری’ حاجی رفیق نورانی’ حاجی فاروق نورانی’ عبیداللہ قادری’ عبدالرزاق سانگھانی’ علامہ عبداللہ نورانی’ وزیر رہبر اور ہزاروں خادمین ‘ مریدین اور عوام اہلسنّت نے شرکت کی۔