آزاد کشمیر (جیوڈیسک) پوری دنیا کی طرح آزاد کشمیر میں بھی نرسنگ کا عالمی دن منایا جا رہا ہے ۔ اس دن کے منانے کا مقصد نرسنگ کے پیشے کی اہمیت اور افادیت کے حوالے سے عوام میں شعور اجاگر کرنا ہے ۔ دن ہو یا رات معمول کے مریضوں کی دیکھ بھال ہو یا کسی ایمرجنسی کی صورت میں زندگی بچانے کی دوڑ ، صحت کے اس شعبہ سے وابستہ یہ طبقہ ہر دم تیار رہتا ہے لیکن آزاد کشمیر میں اس پیشے سے وابستہ خواتین کو حکومت کی عدم دلچسپی کی وجہ سے وہ مقام مراعات حاصل نہیں جتنی شعبہ صحت میں ان کی اہمیت ہے ۔
نرسنگ کے پیشے سے وابستہ خواتین کا کہنا ہے کہ سٹاف کی کمی کے باعث انہیں انتہائی خطرناک صورتحال میں اپنے فرائض سے کہیں زیادہ کام کرنا پڑتا ہے لیکن انہیں کوئی اضافی معاوضہ یا رسک الاؤنس نہیں دیا جا رہا ہے جس طرح دوسرے ممالک میں اس شعبہ سے وابستہ خواتین کو دیا جاتا ہے ۔ محکمہ صحت کے حکام کے مطابق آزاد کشمیر میں قائم ہسپتالوں میں آنے والے مریضوں کی اوسط تعداد پر ایک ہزار نرسوں کی ضرورت ہے جبکہ اس وقت صرف 300 کے قریب نرسیں ہی تعینات ہیں جس کی وجہ سے نہ صرف اس شعبے سے وابستہ افراد مشکلات کا شکار ہیں بلکہ مریضوں کی صحیح دیکھ بھال کا عمل بھی متاثر ہورہا ہے ۔