ورلڈ اوپن اسکواش، پاکستان سنہرے ماضی کی جھلک دکھانے کا خواہاں

Squash

Squash

لاہور (جیوڈیسک) پاکستانی اسکواش کھلاڑی سنہرے ماضی کی جھلک دکھانے کا عزم لیے جمعرات سے ورلڈاوپن میں کوششوں کا آغاز کریں گے۔

ملک کو ایونٹ جیتے ہوئے 18 سال بیت چکے،آخری بار 1996 میں جان شیر خان نے سبز ہلالی پرچم لہرایا تھا، اب صورتحال یہ ہے کہ صرف ایک پاکستانی کھلاڑی ہی براہ راست مین راؤنڈ کھیلنے کا حقدار ٹھہرا، دنیا کے اس سب سے بڑے اسکواش ایونٹ میں جمعرات کوکوالیفائنگ مقابلے ہوں گے جس میں 7 پاکستانیوں سمیت 32 کھلاڑی ایکشن میں نظر آئیں گے۔

قطر سے موصولہ اطلاعات کے مطابق 3 لاکھ 25 ہزار ڈالر انعامی رقم کے ورلڈ اوپن اسکواش کیلیے میدان سج چکا ہے، جمعے کو ہونے والے 16 مقابلوں کے فاتح مین راؤنڈ میں رسائی کے حقدار ٹھہریں گے۔

کوالیفائنگ راؤنڈ میں پاکستان کے نمبر2 کھلاڑی فرحان زمان کا مقابلہ ویلز کے پیٹر گریڈ سے ہوگا، دانش اطلس خان ہم وطن طیب اسلم کی صلاحیتوں کا امتحان لیں گے، عامر اطلس خان انگلینڈ کے جمی ہیکوکس کیخلاف کورٹ میں اتریں گے۔ فرحان محبوب کو امریکی حریف کرس گورڈن کا چیلنج درپیش ہوگا۔ مین راؤنڈ سے انجریز کی وجہ سے 2کھلاڑیوں کی دستبرداری نے پاکستان کے خواجہ عادل مقبول اور محمد ثاقب یوسف کو بھی کوالیفائنگ راؤنڈ کھیلنے کا حقدار بنا دیا، عادل انگلینڈ کے بن کولمین اور محمد ثاقب ملائیشین محمد اشرف اذان سے مقابلہ کریں گے۔

یاد رہے کہ پاکستان 14 بار ورلڈ اوپن جیتنے کا منفرد ریکارڈ رکھتا ہے، 8 بار جان شیر خان اور 6 بار جہانگیر خان نے ملک کو سرخرو کیا۔

پاکستانی کھلاڑی ایونٹ میں 9 بار رنرز اپ بھی رہے، قمر زمان 4 مرتبہ فائنل ہارے، جہانگیر3، جان شیر خان اور محب اللہ خان ایک ایک فیصلہ کن معرکہ میں ناکام رہے۔

جہانگیر خان اور جان شیر خان کی ریٹائرمنٹ کے بعد 18 سال سے کوئی بھی پاکستانی کھلاڑی ٹاپ ایٹ تک بھی نہیں پہنچ پایا۔ دریں اثنا سابق کوچ جمشید گل کا کہنا ہے کہ کوالیفائنگ ڈراز دیکھنے کے بعد امید کی جاسکتی ہے کہ پاکستان کے کئی کھلاڑی مین راؤنڈ تک رسائی میں کامیاب ہو جائیں گے۔

انھوں نے کہا کہ ناصر اقبال، عامر اطلس خان اور فرحان محبوب سے امید رکھی جاسکتی ہے کہ وہ ملک کا نام روشن کریں گے۔ پاکستان نمبر ون ناصر اقبال خان نے دوحا سے بتایا کہ ایونٹ کیلیے میں نے سخت محنت کی، دیگر پلیئرز کی طرح میرا بھی خواب ہے کہ اپنے کیریئر میں ایک بار ضرور عالمی چیمپئن بنوں۔

انھوں نے کہا کہ ابتدائی راؤنڈ میں کوالیفائر کھلاڑی کیخلاف فتح کے بعد دوسرے مرحلے میں بھارتی حریف سارو گھوشل سے مقابلے کی امید ہے، اگر تمام چیزیں منصوبہ بندی کے تحت ہوئیں تو کوارٹر فائنل تک ضرور رسائی حاصل کروں گا۔

دوسری طرف فرحان زمان نے کہا کہ کوالیفائنگ راؤنڈ میں میرا سامنا ویلز کے پیٹر گریڈ سے ہوگا، امید ہے کہ انھیں زیر کرتے ہوئے مین راؤنڈ میں پہنچ جاؤں گا، ٹورنامنٹ میں شرکت اور زیادہ سے زیادہ فتوحات سے ورلڈ رینکنگ میں نمایاں بہتری آئے گی اور میں یہ موقع ہر گز گنوانا نہیں چاہتا۔