ممبئی (جیوڈیسک) شکست قریب دیکھتے ہی مہمان ٹیموں پر پتھر پھینکنے والے جنونی شائقین کو گرین شرٹس کی فتوحات کا جشن کیسے گوارا ہوگا؟ سیریز کے حوالے سے بات چیت میں رکاوٹ ڈالنے والے انتہا پسند پاکستانی ٹیم کو کیسے برداشت کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق انتہا پسندوں اورکرکٹ دشمن عناصر کی وجہ سے بھارتی سرزمین کھیل اور کھلاڑیوں کیلیے دہشت کی علامت بنتی جارہی ہے۔ان باتوں نے حکام کی نیندیں اڑائی ہوئی ہیں۔ دوسری جانب مہاراشٹر حکومت نے پاکستان ٹیم کو ناگپور اور ممبئی میں میچز نہ کھلانے کی تجویز دیدی۔
جنونی افراد کبھی اپنی ٹیم کی شکست گوارا نہیں کرتے، جلاؤ گھیراؤ، مہمان ٹیموں پر پتھر اور بوتلیں پھینکنا معمول کی بات ہے، جنوبی افریقہ نے ٹی ٹوئنٹی سیریز میں آؤٹ کلاس کیا تو شائقین کی جانب سے انتہائی غیر مہذبانہ رد عمل سامنے آیا، کھیل تعطل کا شکار رہا، راجکوٹ میں ون ڈے میچ کے دوران بھی ایک گروہ میدان کے اندر مظاہروں اور باہر دھرنوں کی تیاری کررہا تھا، حالات کو دیکھتے ہوئے دھمکی دینے والوں کو صبح مقابلہ شروع ہونے سے قبل ہی گرفتار کرلیا گیا۔
اتنی سیکیورٹی فورس طلب کی گئی تھی کہ اسٹیڈیم ایک چھاؤنی کا منظر پیش کررہا تھا، اب شیو سینا کے غنڈے پاک بھارت کرکٹ سیریز تو دور کی بات اس حوالے سے حکام کی ملاقات کے بھی دشمن بن گئے،پیر کو 70 کے قریب انتہا پسندوں نے ممبئی میں بی سی سی آئی کے ہیڈ کوارٹر پر حملہ کرکے صدر ششناک منوہر کو بات چیت ملتوی کرنے پر مجبور کیا، شام کو دہلی میں ملاقات کی اطلاعات آئیں، بعد ازاں بات چیت ہی منسوخ کردی گئی، ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کا انعقاد 5 ماہ بعد مارچ میں بھارتی سرزمین پر ہی ہوگا جس میں پاکستان سمیت دنیا کی 16 ٹیمیں شریک ہوں گی۔
موجودہ صورتحال نے بھارت میں میگا ایونٹ کے انعقاد پر سوالیہ نشان لگ دیا ہے۔ انتہا پسند پاکستانی بورڈ حکام سے ملاقات کو رکوانے کیلیے وحشیانہ پن دکھانے پر اترآئے، انھوں نے آئی سی سی کی جانب سے ڈیوٹی پر معمور امپائر علیم ڈار کو ملک سے نکل جانے کی دھمکیاں دیں جس پر کونسل نے بھی گھٹنے ٹیک کر انھیں جنوبی افریقہ کیخلاف جاری سیریز کے میچ سپروائز کرنے سے ہی روک دیا، حکام کے ذہن میں یہ بات ہے کہ یہ جنونی لوگ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں پاکستان ٹیم اور اس کی فتوحات کو کیسے برداشت کرسکیں گے۔
چیمپئنز ٹرافی میں میزبان بھارت کو ہرانے پر ہاکی کھلاڑیوں کا جشن میزبان دلوں میں چھید کرگیا تھا، ہاکی انڈیا کی طرف سے معافی کا مطالبہ آج تک جاری ہے، جنونی شائقین ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں کیاگرین شرٹس کی کامیابی کا جشن سہہ سکیں گے؟ یہ سوال سب کے ذہنوں میں ہے، ماہرین کے مطابق شیوسینا کا حملہ بی سی سی آئی دفتر پر نہیں بلکہ کرکٹ پر تھا، پاکستان بھارتی سرزمین پر میزبان بھارت کیساتھ میچ کھیلے گا تو شکست سے بچنے کیلیے حملوں اور غنڈوں کا استعمال تو نہیں کیا جائے گا؟ ان خدشات کے پیش نظر مہاراشٹر حکومت نے پاکستان ٹیم کو ناگپور اور ممبئی میں میچز نہ کھلانے کی تجویز دیدی ہے۔