لندن (جیوڈیسک) عالمی فلاحی ادارے آکسفیم نے اپنی رپورٹ کے لیے کریڈٹ سوئس کے اکتوبر کے اعدادوشمار کو بنیاد بنایا ہے اور آئندہ ہفتے ڈیووس میں ہونے والی کانفرنس میں عالمی رہنماؤں سے اس عدم مساوات کے خلاف اقدامات کرنے کی اپیل کی ہے۔
آکسفیم نے یہ بھی بتایا ہے کہ دنیا کے امیر ترین 62 افراد کے پاس عالمی سطح پر موجود 50 فیصد افراد کے جتنی دولت ہے۔
اس نے اپنی رپورٹ میں لابی بنانے والوں اور ٹیکس میں بچائے جانے والے پیسے کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔