لاہور (جیوڈیسک) پاکستان پولیو پر قابو پانے میں بری طرح ناکام ہو گیا، رواں سال متاثرہ بچوں کی تعداد 220 ہو گئی، دنیا بھر میں پولیو سے آگاہی کا دن آج منایا جا رہا ہے۔
تمام تر کوششوں کے باوجود پاکستان پولیو زدہ تین ممالک کی فہرست سے نہیں نکل پا رہا، پاکستان میں پولیو کی صورتحال جانتے ہیں۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا کا 99 فیصد علاقہ پولیو سے مکمل طور پر پاک ہو چکا ہے لیکن تمام تر کوششوں کے باوجود پاکستان ابھی تک اس موذی مرض پر کوشش پانے میں ناکام رہا ہے اور ملک میں آئے روز اس وائرس سے متاثرہ کیسز سامنے آ رہے ہیں۔ پولیو کے مزید تین کیس سامنے آنے کے بعد رواں سال پولیو مریضوں کی تعداد دو سو بیس ہو گئی ہے۔
ملک میں موجودہ سال پولیو کے کیسز کی سب سے زیادہ تعداد کا تعلق فاٹا سے ہے جہاں متاثرہ بچوں کی تعداد 142 ہے، شمالی وزیرستان میں 70، خیبرایجنسی میں 51 ، جنوبی وزیرستان میں 17 اور ایف آر بنوں میں 4 کیسز شامل ہیں۔ خیبر پختونخوا میں پولیو سے متاثرہ 45 کیسز سامنے آئے جن میں پشاور سے 15 بنوں سے 13، مردان سے 4 ، لکی مروت سے 3، ٹانک سے 5، بونیرسے 3 جبکہ طور غر اور نوشہرہ سے ایک ایک مریض سامنے آیا۔صوبہ سندھ میں اس سال پولیو وائرس سے متاثرہ تئیس بچوں کے بارے میں رپورٹ ہوئی جن میں سے 21 کا تعلق کراچی سے ہے ، ایک مریض سانگھڑ اور ایک دادو کا رہائشی ہے۔ بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سے پولیو کے 3 مریض سامنے آئے۔ تین کیسز کا تعلق قلعہ عبداللہ اور ایک کا ژوب سے ہے۔
اس طرح صوبہ بلوچستان میں اس سال اب تک کُل 7 افراد پولیو سے متاثر ہو چکے ہیں اور آخر میں بات کرتے ہیں پنجاب کی جہاں سے اس سال پولیو کے 3 مریض سامنے آئے جن میں بھکر، چکوال اور شیخوپورہ سے ایک ایک مریض شامل ہیں۔