نئی دلی (جیوڈیسک) جنگی جنون کا شکار اور اسلحہ پر بے شمار دولت خرچ کرنے والے بھارت میں کروڑوں لوگ غربت کی لکیر سے بھی نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں جب کہ اقوام متحدہ کی جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دنیا کی ایک تہائی انتہائی غریب لوگ بھارت میں کسمپرسی کی زندگی بسر کر رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کی جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایک ارب 25 کروڑ کی آبادی والے بھارت میں 30 کروڑ سے زائد انتہائی غربت کی زندگی گزار رہے ہیں جو تعلیم، صحت، پانی سیوریج سسٹم اور بجلی جیسی بنیادی انسانی ضروریات سے محروم ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اسی غریب کے باعث بھارت میں پانچ سال سے کم عمر بچوں کی اموات بھی دنیا بھر میں سب سے زیادہ ہیں اور ہر سال ایک کروڑ 40 لاکھ بچے اپنی پانچویں سالگرہ منانے سے قبل ہی موت کے بے رحم شنکجوں میں پھنس جاتے ہیں جب کہ ان میں سے 60 فیصد لوگ گھر جیسی نعمت سے بھی محروم ہیں اور کھلی فضا میں اپنی زندگی کے شب و روز گزارنے پر مجبور ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ بھارت نے گزشتہ سالوں میں غربت کے خاتمے کے لیے کافی مثبت کوششیں کی ہیں تاہم اب بھی غربت کے اس جن کو قابو کرنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
اقوام متحدہ کے سوشل کمیشن فار ایشیا اینڈ پیسفیک کے انڈر جنرل سیکریٹری نے کہا کہ بھارتی حکومت کو انتہائی غربت کے خاتمے کے لیے کوششوں میں تیزی لانا ہوگی اورغربت کے بڑھتے ہوئے گراف کو کم کرنے کے لیے کوششیں میں توازن قائم کرنے کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر ایسا نہیں کیا گیا تو بھارت کی وجہ سے دنیا بھر میں غربت کے خاتمے کے لیے اقوام متحدہ اپنے اہداف کو حاصل نہیں کر پائے گا۔