واشنگٹن (جیوڈیسک) ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ عالمی طاقتیں جوہری پروگرام کے حوالے سے ہونے والے مذاکرات میں نرمی دکھائیں تو سمجھوتہ ہو سکتا ہے جب کہ امریکی وزیر خارجہ جان کیری پر امید ہیں کہ ایران کے جوہری پروگرام کے حوالے سے معاہدہ جلد طے پا جائے گا۔
ایران کے وزیر خارجہ امور جواد ظریف نے کہا ہے کہ مطالبات میں نرمی کی صورت سمجھوتہ کیا جاسکتا ہے، ایرانی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر انچیف جنرل محمد علی جعفری نے کہا ہے۔
کہ ایران اپنے جوہری حقوق سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔ منگل کوشروع ہونے والے 10 ویں مذاکرات کا موجودہ راؤنڈ 24 نومبر تک جاری رہے گا، مبصرین کا کہنا ہے اس راؤنڈ میں دونوں گروپوں کے درمیان قابل قبول سمجھوتے پر دستخط ہوجانے چاہیں۔
بدھ کو روس کے جوہری مذاکرات کار سرگئی ریابکف نے اس جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ ایران کے ساتھ جوہری سمجھوتے میں کوئی رکاوٹ نہیں پائی جاتی، کہا ہے کہ وہ یہ باور کرتے ہیں کہ جامع جوہری سمجھوتے سے صرف ایک قدم دور ہیں۔
علاوہ ازیںایرانی شہرقم کے شہداکی یادمیں منعقدہ مراسم میں خطاب کرتے ہوئے جنرل محمدعلی جعفری نے ایران کیخلاف عائد پابندیوں کوایک ساتھ اٹھائے جانے کی ضرورت پر زوردیتے ہوئے کہا کہ امریکا، جوہری مذاکرات میںایران سے مفاہمت کی کوشش کر رہا ہے۔
جنرل جعفری نے امریکاکی جانب سے ایران کی استقامت اورپائیداری ختم کردینے کی کوششوں کاحوالہ دیتے ہوئے کہا کہ امریکی بہت بڑی بھول میں ہیں، کیونکہ رہبرانقلاب اسلامی کی جودانشمندانہ پالیسی ہے اس سے امریکا کبھی اپنے مقاصدکی تکمیل نہیں کرپائے گا۔