اسلام آباد : دنیا کا کوئی بھی مذہب انسان کو انسان سے نفرت کرنا نہیں سکھاتا۔ سبھی مذاہب کی بنیاد انسان دوستی، خدمت خلق، امن پیار محبت اور ایثار و قربانی ہے۔ ہر معاشرے میں اچھے افراد کے کثیر تناسب کے باوجود کچھ ایسے عناصر ہوتے ہیں جو مذہب کی آڑ لے کر معاشرے میں نفرت پھیلانے کا کام کرتے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار عالمی مجلس امن برائے بین المذاہب ہم آہنگی کے چیئرمین اعجاز چھجڑو نے خصوصی انٹرویو میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام واحد دین ہے جو کہ تمام مذاہب کے احترام کا درس دیتا ہے۔اقلیتوں کے حقوق کی پاسداری کے سلسلے میںمعاشرے میں صبر وتحمل اور برداشت پیدا کرنے کی اشد ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ افراد کا مختلف مذاہب سے تعلق کوئی انوکھی بات نہیں ہے لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے لوگ ایک دوسرے کے لئے نا قابل برداشت ہو جائیں۔ امن کے قیام کی خاطر ہمیں اقلیتوں کو دل سے تسلیم کرنا چاہیے اور باہمی عزت و احترام کا خیال رکھتے ہوئے ان سے اپنے تعلقات مستحکم کرنے چاہیں۔
معاشرے امن و امان کا گہوارہ تب ہی بن سکتا ہے۔ جب ہم اقلیتوں کی دل سے عزت کریں اور ان کے ساتھ باہمی احترام کی بنیاد پر تعلقات استوار کریں۔انہوں نے کہا کہ انٹر نیشنل پیس کمیٹی برائے بین المذاہب ہم آہنگی بلا تفریق رنگ و نسل انسانیت کی خدمت پر یقین رکھتی ہے۔پاکستان میں جذبہ حب الوطنی اخوت محبت امن و امان اور بھائی چارے کی فضاء قائم کرنا موجودہ وقت کا اہم تقاضا ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بعض دشمن قوتیں پاکستان کو لسانیت، قومیت، فرقہ واریات اور دیگر باتوں کو بنیاد بنا کرتقسیم کرنے کی کوشش کر رہی ہیں جو کہ انتہائی تشویش ناک بات ہے۔
انٹر نیشنل پیس کمیٹی برائے بین المذاہب ہم آہنگی نے اس طرح کے ناپاک عزائم کو ناکام بنانے کے لئے اور وطن عزیز پاکستان کو بچانے کے لئے باقاعدہ طور پر تحریک شروع کی ہے جس میں تمام پاکستان میں بسنے والے افراد کو اپنا اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔اس وقت مملکت خداداد پاکستان کئی قسم کے مسائل و مشکلات سے دو چار ہے جو بیرونی قوتوں کے پیدا کردہ ہیں اس حوالے سے عوام میں شعور اجاگر کرنے کیلئے کوشش کی جا رہی ہے۔
پاکستان کی حفاظت، سلامتی اور سالمیت کیلئے جدوجہد کرنا ہم سب کی مشترکہ زمہ داری ہے جسے پورا کرنا ہو گا۔اس سلسلے میں ہمیں اپنے اداروں کی مضبوطی کے لئے بھی کام کرنا چاہیے کیونکہ ادارے مضبوط ہونگے تو ہمارا پاکستان مضبوط ہوگا۔۔مذاہب کے درمیان شدت کو کم کرنے اور پاکستان کو دشمن قوتوں سے بچانے کی خاطر ہم تمام تر اختلافات سے بالا تر ہو کر جدوجہد کر رہے ہیں۔آئی پی سی آئی ایچ کسی سیاسی پارٹی یا مذہب کی مخالفت کئے بغیر اپنا مشن جاری و ساری رکھے گی۔اس موقع پر آئی پی سی آئی ایچ کے ڈائریکٹر میڈیا افیئر توقیر خان اتمازئی، ڈائریکٹر آئی ٹی سید مویان نقوی بھی موجود تھے۔