امریکا (اصل میڈیا ڈیسک) ٹوئٹر پر کرائے جانے والے پول کے بعد ٹیسلا کے چیف آپریٹنگ آفیسر ایلون مسک نے کمپنی میں اپنے دس فیصد شیئرز فروخت کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ ٹیسلا دنیا کی سب سے زیادہ مالیت والی کار کمپنی ہے۔
الیکٹرک کاریں بنانے والی امریکی کمپنی ٹیسلا کے چیف آپریٹنگ آفیسر ایلون مسک نے گزشتہ ہفتے کے روز کہا تھا کہ وہ مائکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر کیے جانے والے پول کے نتائج کا احترام کریں گے۔ ٹوئٹر پر اب یہ سروے مکمل ہو چکا ہے اور اس میں پینتیس لاکھ افراد نے اپنی رائے دی۔ شرکاء کی بھاری اکثریت 57.9 فیصد اس کے حق میں ہے کہ مسک ٹیسلا کے اپنے دس فیصد شیئرز فروخت کر دیں۔
امریکا میں ان دنوں ایسی تجاویز پیش کی جا رہی ہیں کہ دولت مند افراد پر ٹیکسوں کی شرح بڑھائی جائے۔ برسر اقتدار جماعت ڈیموکریٹس کے سینیٹ میں ارکان نے تجویز پیش کی ہے کہ اربوں ڈالر کے مالکان کے اسٹاکس اور دیگر اثاثوں پر اضافی ٹیکس لگایا جائے۔ صدر جو بائیڈن ملک میں سماجی سطح پر بہتری کے لیے جو اقدامات کرنے والے ہیں، ان رقوم سے وہ اخراجات پورے کیے جانا ہیں۔
ٹیسلا کے چیف آپریٹنگ آفیسر ایلون مسک کی جانب سے اپنے دس فیصد شیئرز فروخت کر دینے کے اعلان اور پول کے نتائج سامنے آنے کے بعد بازار حصص میں ٹیسلا کے شیئرز کی قدر میں کمی دیکھی گئی ہے۔ پیر کو فرینکفرٹ اسٹاک مارکیٹ میں ٹیسلا کے شیئرز کی قدر میں نو فیصد کی گراوٹ نوٹ کی گئی۔
اب اگر مسک اپنا کہا پورا کرتے ہیں، تو ٹیسلا کے اپنے دس فیصد شیئرز بیچ کر انہیں اکیس بلین ڈالر ملیں گے۔
بلومبرگ نے مسک کی دولت کا تخمینہ 338 بلین ڈالر لگایا ہے، جس میں سے 208 بلین ڈالر ٹیسلا کے اسٹاک میں موجود ہیں۔ اس وقت دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک ٹیسلا کے تیئس فیصد شیئرز کے مالک ہیں، جو کہ دنیا کی سب سے زیادہ مالیت والی کار کمپنی ہے۔
سن 2020 کے آغاز میں ٹیسلا کے فی اسٹاک کی مالیت تقریباً 130 ڈالر تھی جو بڑھ کر اب فی اسٹاک 1,222 ڈالر تک پہنچ چکی ہے۔ کمپنی کی مالیت اب ایک ٹریلین ڈالر سے بھی زیادہ ہے کیونکہ دنیا بھر میں الیکٹرک کاروں کی مانگ آسمان کو چھو رہی ہے۔
ٹیسلا کے سربراہ نے اس سے قبل ٹیسلا کے شیئرز سے حاصل ہونے والی آمدنی اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام کو دینے کی تجویز پیش کی تھی۔
مسک کا یہ اقدام اس وقت سامنے آیا جب ٹیسلا کے دوسرے شیئر ہولڈرز جیسے ایلون کے بھائی کمبل مسک اور فیوچر فنڈ کے گیری بلیک نے بھی اپنے اسٹاک فروخت کر دیے ہیں۔