جہاز کے ہواباز برٹرانڈ پیکارڈ اس جہاز کے ذریعے جزیرہ نما عرب کو عبور کرتے ہوئے منگل کو ابوظہبی پہنچ جائیں گے۔ یہ دنیا کے گرد پرواز کرنے والا پہلا طیارہ ہو گا جس میں پورے سفر کے دوران شمسی توانائی کو استعمال کیا گیا۔
شمسی توانائی سے چلنے والا جہاز سولر امپلس ٹو نے دنیا کے گرد تاریخی سفر کے آخری مرحلے کو مکمل کرنے کے لیے اتوار کو قاہرہ روانہ ہوگیا ہے۔
جہاز کے ہواباز برٹرانڈ پیکارڈ اس جہاز کے ذریعے جزیرہ نما عرب کو عبور کرتے ہوئے منگل کو ابوظہبی پہنچ جائیں گے۔ یہ دنیا کے گرد پرواز کرنے والا پہلا طیارہ ہو گا جس میں پورے سفر کے دوران شمسی توانائی کو استعمال کیا گیا۔
سولر امپلس ٹو طیارہ ہلکے مواد سے بنایا گیا ہے۔ اس کے پر بوئنگ 747 کے پروں سے بڑے ہیں لیکن پورے طیارے کا وزن صرف دو ہزار تین سو کلوگرام ہے۔ اس میں 17 ہزار سولر سیل نصب ہیں جو شمسی توانائی کو برقی توانائی میں تبدیل کرتے ہیں۔
اس جہاز میں لیتھئم کی بیٹریاں نصب ہیں جو جہاز کو رات کے وقت بھی سفر کے قابل بناتی ہیں۔