برسبین (جیوڈیسک) سابق فاسٹ بولر عاقب جاوید کا کہنا ہے کہ ورلڈ کپ کے لیے پاکستانی ٹیم کی تیاری کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ محنت کسی پر کی گئی اور کھلایا کسی اور کو جا رہا ہے۔
عاقب جاوید کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کسی منصوبہ بندی کے بغیر ورلڈ کپ کھیلنے آئی ہے، ویسٹ انڈیز کے خلاف میچ میں پارٹ ٹائم بولرز کو اہم اوورز میں بولنگ دے کر ویسٹ انڈیز کو سنبھلنے کا موقع فراہم کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ میگا ایونٹ کے لیے پاکستانی ٹیم کی تیاری کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ محنت کسی پر کی گئی اور کھلایا کسی اور جارہا ہے۔
سابق پیسر کا کہنا تھا کہ دنیا کی کسی دوسری ٹیم میں سرفراز احمد ہوتے تو وہ انہیں ڈراپ کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتی تھی۔ انہوں نے حالیہ میچوں میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرکے وکٹ کیپر بیٹسمین کا دیرینہ مسئلہ حل کردیا تھا لیکن میگا ایونٹ کے دونوں اہم مقابلوں میں انہیں ڈراپ کرکے ان کا اعتماد بری طرح متزلزل کر دیا گیا ہے۔
اسی طرح اگر محمد عرفان، سہیل خان اور وہاب ریاض کو ورلڈ کپ میں کھلانا تھا تو انہیں آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے خلاف ون ڈے سیریز کیوں نہیں کھلایا گیا۔
عاقب جاوید نے کہا کہ کوئی شخص ٹیم کی کارکردگی کی ذمہ داری لینے کے لیے تیار نہیں۔ یہ تاثر مل رہا ہے کہ ٹیم کو کبھی مصباح الحق اور کبھی وقاریونس کنٹرول کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر پاکستان کو جیت کی راہ پر گامزن ہونا ہے تو اسے دفاعی خول سے باہر نکلنا ہوگا۔