لاہور (جیوڈیسک) پارلیمانی لیڈر پنجاب اسمبلی وامیر جماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹر سید وسیم اختر نے روسی میڈیا کی جانب سے نائن الیون کے حوالے سے کئے جانے والے انکشافات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاہے کہ ورلڈ ٹریڈسنٹر پر حملہ خود سی آئی اے نے وائٹ ہائوس کے کہنے پر کئے جن کا مقصد مسلمانوں کے خلاف ایک نیا محاذ کھولنا تھا۔
آج یہ بات دنیاکے سامنے آشکار ہو چکی ہے کہ عراق اور افغانستان جنگ درحقیقت امت مسلمہ کو منتشر کرنے کا بہانہ تھی۔ لاکھوں بے گناہ افراد کوناحق قتل کردیا گیا اور یہ سلسلہ ہنوز جاری ہے مگر امن اور انسانیت کے علمبردار ممالک اور یواین او کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی۔
انہوں نے کہاکہ ’’رشیاٹوڈے‘‘ کی جانب سے آن ایئر ہونی والی چشم کشارپورٹ نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ حملے سوچے سمجھے منصوبے کاحصہ تھے جن سے دنیاکی آنکھوں میں دھول جھونکی گئی اور ورلڈٹریڈسنٹر کاسارا ملبہ مسلمانوں پر گرا دیا گیا۔
انہوں نے کہاکہ نام نہاد امریکی مفاداتی جنگ نے سب سے زیادہ نقصان پاکستان کاکیا ہے۔ 50 ہزار قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش اور 100 ارب ڈالر سے زائد ملکی معیشت کو دھچکہ ناقابل تلافی ہے۔ حکومت پاکستان اپنی خارجہ پالیسی کو ازسر نو تشکیل دے اور ایسی پالیسی کو مرتب کیاجائے جوحقیقی معنوںمیں 18 کروڑ عوام کے جذبات کی ترجمانی کرتی ہو۔