محبت کے اظہار کیلئے جدید تہذیب نے سینٹ ویلنٹائن کا سہارا لیا اور دنیا بھر میں نوجوان نسل 14 فروری کو بڑے جوش و خروش سے یہ دن مناتی ہے، دوسری جانب ایسے لوگ بھی ہیں جو اسے خرافات سے تعبیر کرتے ہیں۔
انسان کی زندگی عبارت ہے محبت سے اورمحبت وہ خوشبو ہے جسے قید نہیں کیا جا سکتا اسی لئے 14فروری کو تجدید محبت کی ریت مغرب سے مشرق تک پہنچ گئی۔ اس دن کے حوالے سے زیادہ جوش و خروش انہی نوجوانوں میں پایا جاتا ہے جو محبوب کو اپنے جذبات سے آگاہ کرنا چاہتے ہیں۔
کوئی کارڈ دے کر دل کی ان کہی سنانا چاہتا ہے تو کوئی چاکلیٹ کا تحفہ دے کر اس دن کی مٹھاس میں اضافہ کرتا ہے۔ بہت سے لوگ ایسے بھی ہیں جن کے مطابق اس لافانی جذبے کیلئے ماہ وسال کی قید نہیں اور محبت کا انمول تحفہ اپنے کسی بھی پیارے کو دیا جا سکتا ہے۔
گلاب کا پھول تو ویسے بھی محبت کا علمبردار سمجھا جاتا ہے لیکن اس دن تو اس کی اہمیت مزید بڑھ جاتی ہے۔ محبت کے اس عالمی دن کو اب رشتوں کی تجدید کا ذریعہ بھی سمجھا جانے لگا ہے لیکن بعض لوگ اس سے متفق نہیں اور ویلنٹائن کو مغرب کا فتنہ قرار دیتے ہیں۔