کراچی: جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی رہنما اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ پاکستان کا مطالبہ برصغیر پاک و ہند کے تمام مسلمانوں کا مطالبہ تھا، جو علاقے آزادی کے وقت پاکستان کو نہیں دیے گئے یا پھر بھارتی فوجوں نے ان پر قبضہ کیا ، ان علاقوں میں آج بھی مسلمانوں کی زندگی اذیت اور عالمی انسانی آزادی کے اصولوں کے مطابق نہیں ہے ، ان میں سب سے پہلے کشمیر ہے جہاں آج تک آزادی اور امن کی زندگی نہیں گزاری جا سکی ہے، اسی طرح سے جوناگڑہ ، گجرات، مانودر، پوربندر ،اودھ، آسام، فیروزپور ، گرداس پور اور دیگر مسلم اکثریتی علاقے ہیں جہاں پر ہمیشہ مسلمانوں کو غلامی جیسی زندگی گزارنی پڑی اور ان کے بنیادی حقوق کی پامالی کی جاتی رہی ہے،مسلمانوں کے گھر اور عزتیں محفوظ نہیں رہ سکی ہیں، ہندوستان حقیقت میں ایک تعصب سے بھرا جنونی ہندو ملک ہے، جہاں ہندو بنیا تمام دیگر اقلیتوں کو اپنا غلام سمجھتا ہے،انشاء اللہ وہ وقت دور نہیں ہے جب اکھنڈ بھارت کا خواب دیکھنے والے بھارت کی کثیر المقاصد و کثیر القومی تقسیم کو ملاحظہ کرینگے۔
پاکستان قائم رہنے کے لئے بنایا گیا ہے اور انشاء اللہ امریکہ، بھارت اور اسرائیل تباہ و برباد ہوجائینگے اور پاکستان تا حشر قائم و دائم رہے گا، یوم اسلامی نظریاتی مملک پاکستان کے موقع پر ملک بھر میں تمام سطح کی تنظیمات کو پیغام جاری کرتے ہوئے جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی رہنما اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ پاکستان اسلامی نظریے کی بنیاد پر حاصل کیا گیا، دو قومی نظریہ اس بات کی دلیل ہے کہ مسلمان اور کفار الگ الگ قوم ہے، عالم اسلام اور عالم کفر جدا جدا ہیں، قرآن نے 1400سال پہلے ہی حکم جاری کردیا تھا کہ کفار مسلمانوں کے دوست کبھی بھی نہیں ہوسکتے ہیں، دنیا جس عالمی جنگ سے بچنے کی کوشش کر رہی ہے، وہ عنقریب ان پر مسلط کردی جائے گی، تیسری عالمی جنگ بھی عالم کفر کی وجہ سے وقوع پذیر ہوگی، مگر اس عالمی جنگ میں امریکہ، اسرائیل اور بھارت اپنی تباہی سے ہمکنار ہونگے،پاکستان اس وقت دنیا بھر میں مرکزی حیثیت اختیار کررہا ہے ،معاشی راہداری کا منصوبے نے پاکستان کی اہمیت کو پہلے سے زیادہ اجاگر کردیا ہے ، ہمارے دشمن اس وقت بوکھلاہٹ میں ایسی حرکات کر رہے ہیں جو عالمی دہشت گردی کے زمرے میں آتی ہیں۔
عالمی اداروں کو چاہیے کہ بھارت، اسرائیل اور نیٹو کی پشت پناہی ختم کردے، ،شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ جمعیت علماء پاکستان کے تحت آج ملک بھر میں یوم اسلامی نظریہ پاکستان انتہائی جوش و جذبے کے ساتھ منایا جا رہا ہے، مولانا حامد بدایونی او ر مولانا شاہ عبدالعلیم صدیقی ،علامہ محمد اقبال اور قائد اعظم سمیت دیگر اکابرین پاکستان کو خراج عقیدت پیش کرینگے،قرار داد پاکستان آل انڈیا سنی کانفرنس 1938کا تسلسل تھی جب برصغیر پاک و ہند کے ہزاروں علماء مشائخ و اکابرین نے اور کڑوڑوں سنی عوام نے ایک آزاد اسلامی مملکت کا مطالبہ کیا اوروضاحت کردی کہ مسلمان اور کافر الگ الگ قوم ہیں اور کسی بھی صورت ایک ساتھ نہیں رہا جا سکتا ہے، ثقافت، تہذیب و تمدن اور مذہب اور عقائد کا الگ ہونے پر بھی ساتھ رہنا ہم آہنگی نہیں بلکہ انتشار پیدا کرتا ہے،یوم پاکستان کی مناسبت سے مختلف پروگرامات میں مرکزی جماعت اہل سنت کراچی کے امیر مفتی عبدالحلیم ہزاری، جے یو پی کراچی کے صدر مفتی محمد غوث صابری، اے ٹی آئی کے مرکزی صدر محمد زبیر صدیقی ہزاروی، ناظم سندھ نبیل مصطفائی، اے این آئی کے سلیم حسین، و قدیگر قائدین نے خطابات کیے۔