لاہور (جیوڈیسک) ملک میں بجلی بحران ایک بار پھر شدت پکڑ گیا ،شارٹ فال تین ہزار میگاواٹ پہنچنے سے لاہور سمیت بڑے شہروں میں گھنٹے بعد گھنٹہ لوڈشیڈنگ ،دیہات میں صورتحال مزید بدتر ہو گئی، شہریوں کیلئے زندگی عذاب بن گئی ۔جب تک بادل برستے اور ٹھنڈی ہوائیں چلتی رہیں، گرمی اور لوڈشیڈنگ سے جان چھوٹی رہی، جونہی معاملہ حکومت کے سر آیا شدید گرمی میں پھر وہی طویل ترین غیر علانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ شروع ہوگیا اور معمولات زندگی بری طرح متاثر ہونے لگے ہیں، گھروں کے ساتھ دکانوں بازاروں میں بھی کاروبار معطل ہو کر رہ گیا ہے۔
لاہور سمیت شہروں میں گھنٹے بعد گھنٹہ بجلی بند تو قصبوں اور دیہات میں صورتحال اس سے بھی ابتر ہے، گرمی اور لوڈشیڈنگ سے پریشان، پسینے میں شرابور مرد اور بچے گلیوں میں آن نکلنے پر مجبور ہیں، خواتین کیلئے یہ مرحلہ بھی انتہائی مشکل، مریضوں کی بے بسی اور بیچارگی انتہا پر ہے، صارفین نئی حکومت پر برس پڑے۔ این ٹی ڈی سی حکام شارٹ فال 3 ہزار میگاواٹ بتاتے ہیں، پیداوار 14 ہزار اور طلب 17 ہزار میگاواٹ، لیکن اس 3 ہزار شارٹ فال میں بھی پانچ ہزار شارٹ فال والی غیر علانیہ، بدترین اور طویل ترین لوڈشیڈنگ جاری ہے۔