کراچی (جیوڈیسک) پریس کانفرنس کرتے ہوئے فیصل سبزواری نے کہا کہ مٹھی میں کابینہ کے نمائشی اجلاس سے تھرپارکر کا مسئلہ حل نہیں ہو سکتا۔ وزیر اعلیٰ سندھ صوبے کے ایک ایک بچے اور فرد کے ذمہ دار ہیں۔
قائم علی شاہ بتائیں انہوں نے تھر کی ترقی کیلئے کیا کیا؟۔ ایم کیو ایم کے رکن سندھ اسمبلی ڈاکٹر صغیر نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ تھر میں ہلاکتوں کے ذمہ دار ہیں۔ منصوبہ بندی اور آبپاشی کے نام پر تھر کو ایک نہر تک نہیں دی گئی۔
اس موقع پر خواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ بتائیں تین ہزار ارب روپے کہاں گئے۔ محکمہ صحت سسر اور داماد کے چنگل سے نکلے گا تو کچھ کرے گا۔
متحدہ کے رہنماؤں نے الزام لگایا کہ تھر میں مقامی لوگوں کے ساتھ ملازمتوں کے معاملے پر بھی زیادتی کی جا رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے تمام نوکریاں اپنے ایم پی ایز میں بانٹ دیں۔