تحریر : مہر بشارت صدیقی کراچی کی تپتی سڑکوں پر زندگی بھر دکھ اٹھانے والے مر کر بھی شناخت سے محروم رہے ، 236 افراد کی قبر کو نام کا کتبہ بھی نہ مل سکا ، کراچی کی قیامت خیز گرمی نے سینکڑوں جانیں نگل لیں ، سیکڑوں گھروں میں صف ماتم بچھیں ، درجنوں آنکھوں کا نور مْشتِ غبار بن گیا ، قطار اندر قطار رکھی یہ وہ میتیں ہیں جو بے نام و نشاں ہیں ، کوئی وارث نہ پہنچا تو میتوں کی اجتماعی نماز جنازہ ادا کی گئی۔ بے کسی کا نشان بنی ان بے نام و نشان میتوں کی تدفین ایک اجتماعی قبر میں کردی گئی۔ قبروں پر لگے کتبے بھی نام سے محروم ، محض نمبر لگا دئیے گئے۔ ایک ہفتے میں جاں بحق ہونیوالوں کی تعداد 1089 ہوگئی۔ کراچی میں گرمی اور حبس سے ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے۔ جناح ہسپتال میں آج مزید 13 اور سول ہسپتال میں دو افراد جاں بحق ہوگئے۔ 20 جون سے اب تک جناح پوسٹ میڈیکل سینٹر یعنی جناح ہسپتال میں 3351 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔
جبکہ سول ہسپتال میں جاں بحق ہونیوالوں کی تعداد 139 ہوچکی ہے۔سندھ کے متعدد سرکاری ہسپتالوں میں غریب مریض بے یار و مددگار رہنے پر مجبور ہیں ، ملک میں جاری شدید گرمی کی لہر کے باوجود کئی سرکاری ہسپتالوں کے وارڈز میں پنکھے کی سہولت تک دستیاب نہیں ، ہسپتال میں اگر کوئی مریض ایمرجنسی کی صورت میں آئے تو اس کو طبی امداد دینے کیلئے بروقت کوئی ڈاکٹر یا عملے کا فرد ڈیوٹی پر موجود نہیں ہوتا ، مریض گرمی سے نڈھال ہیں لیکن ڈاکٹروں اور متعلقہ عملے کے دفاتر میں پنکھے اور ائیر کنڈیشنر مسلسل آن رہتے ہیں جس پر مریضوں کے لواحقین نے شدید احتجاج کرتے ہوئے حکومت سندھ سے فوری ایکشن کا مطالبہ کیا ہے۔
کراچی میں گرمی اور لو لگنے سے ہلاکتوں کا سلسلہ جاری رہا اور گزشتہ روز گرمی کے باعث مزید 72 افراد جاں بحق ہو گئے۔ تین سو سے زائد مریض اب بھی مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ ہیٹ سٹروک سے متاثرہ درجنوں افراد اب بھی زیر علاج ہیں جبکہ ایدھی قبرستان میں چار سو لاوارث نعشوں کو بھی دفنا دیا گیا۔ لانڈھی جیل میں گذشتہ رات سے بجلی بندش کے باعث دو قیدی ہلاک ہو گئے جبکہ11بیہوش ہوگئے۔ عباسی شہید ہسپتال میں 215 سے زائد اور سول ہسپتال میں 100 سے زائد افراد دم توڑ چکے ہیں۔ فیصل ایدھی کا کہنا ہے کہ ایدھی قبرستان میں 2 دنوں میں چار سو لاوارث نعشوں کو دفنایا جاچکا ہے جن میں سے دو سو افراد ہیٹ سٹروک کا شکار ہوئے تھے۔
Nawaz Sharif
وزیراعظم نوازشریف نے کراچی میں گرمی سے ہونیوالی ہلاکتوں اور لوڈشیڈنگ کے معاملے پر کمشن بنا دیا ہے، وفاقی وزیر سیفران عبدالقادر بلوچ اور وزیر مملکت برائے صحت سائرہ افضل تارڑ نے جناح ہسپتال کراچی میں گرمی سے متاثرین کی عیادت کرتے ہوئے اعلان کیا کہ وزیراعظم نے گرمی سے ہونیوالی ہلاکتوں اور لوڈشیڈنگ کے معاملے پر کمشن تشکیل دیدیا ہے۔ انہوں نے اس موقع پر کہا کہ ہم بھی اس معاملے کی تحقیقات کیلئے آئے ہیں کہ اتنی اموات کیسے ہوگئیں؟ اس معاملے پر وزیراعظم کو مکمل رپورٹ پیش کرینگے۔ عبدالقادر بلوچ کا کہنا تھا کہ اتنی بڑی غفلت سے وفاقی وزراء اور وزیراعظم نے منہ نہیں موڑا ، تحقیقات مکمل کرکے وزیراعظم کو آگاہ کرینگے۔
وزیراعظم نے مجھے اور سائرہ افضل کو تحقیقات کیلئے کراچی بھیجا ہے، کے الیکٹرک کی لوڈشیڈنگ کے معاملے کی تحقیقات جاری ہیں۔گرمی سے اموات پر تحریک انصاف نے سندھ حکومت کیخلاف ایف آئی آر درج کرانے کا اعلان کیا ہے۔چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے حکم پر عمران اسماعیل سول لائن تھانے میں ایف آئی آر درج کرائیں گے۔ کے الیکٹرک کیخلاف بھی مقدمہ درج کرایا جائے گا۔ وزیراعظم نواز شریف پرسوں پیر کو ایک روزہ دورے پر کراچی جائیں گے۔ اپنے دورہ کے دوران وزیر اعظم وزیراعلیٰ سندھ اور گورنر سے ملاقاتیں کریں گے جبکہ وزیراعظم کو ان کے دورے کے دوران کراچی میں ہیٹ سٹروک سے ہونیوالی ہلاکتوں کی وجوہات پر بھی بریفنگ دی جائیگی۔
وزیراعظم کی طرف سے کابینہ کے ارکان کے دورہ کراچی کے بعد انہیں رپورٹ دی گئی جس پر وزیراعظم نے فیصلہ کیا کہ وہ پیر کے روز کراچی کا دورہ کریں گے۔ وزیراعظم کی زیرصدارت اس حوالے سے ایک اجلاس بھی متوقع ہے جس میں متعلقہ حکام انہیں کراچی میں ہونے والی ہلاکتوں اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات سمیت دیگر معاملات پر بریفنگ دیں گے۔ اپوزیشن جماعتوں کے زیراہتمام لاہور سمیت کئی شہروں میں لوڈشیڈنگ کیخلاف یوم احتجاج منایا گیا، مظاہرے کئے گئے، دھرنے دئیے گئے اور ریلیاں نکالی گئیں اور حکومت کیخلاف نعرے بازی کی گئی جبکہ کئی شہروں میں طویل لوڈشیڈنگ کا سلسلہ گذشتہ روز بھی جاری رہا جس کے باعث روزہ داروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جبکہ کاروبار شدید متاثر ہوا۔
National Assembly
قومی اسمبلی میں متحدہ اپوزیشن کی کال پر اپوزیشن جماعتوں نے لوڈشیڈنگ کے خلاف اور کراچی میں گرمی سے ہلاکتوں پر کراچی کے عوام سے اظہار یکجہتی کے لئے گزشتہ روز لاہور سمیت کئی شہروں میں یوم سیاہ منایا اور احتجاجی مظاہرے کئے۔ مظاہرین نے حکومت کے خلاف نعروں پر مشتمل بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جبکہ ریلی کے شرکاء بجلی دو بجلی دو، گرتی ہوئی دیوار کو ایک دھکا اور دو سمیت حکمرانوں کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔ ۔ اپوزیشن جماعتوں کے قائدین نے کراچی میں لوڈ شیڈنگ سے ہونے والی 1300اموات کا ذمہ دار وفاقی حکومت کو قرار دیتے ہوئے فوری استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔ سیاسی جماعتوں کے قائدین نے کہا کہ حکمرانوں کے ملک دشمن اقدامات کے خلاف قوم ایک ہو گئی۔ آج 26 جون سے حکمرانوں کی الٹی گنتی شروع ہو گئی۔ شہباز شریف اپنا نیا نام رکھنے کیلئے ڈبہ رکھ دیں۔ شریف برادران بتائیں 6مہینے میں لوڈ شیڈنگ ختم کرنے والا وعدہ کہاں گیا۔ میٹرو بس تو چلی مگر بجلی چلی گئی۔
حکمرانوں کی نا اہلی کی وجہ سے عوام کی جانیں ضائع ہو رہی ہیں، عوام کو اپنے حقوق کیلئے یک جان ہونا ہو گا۔ کراچی میں بجلی اور پانی نہ ہونے کی وجہ سے اموات ہو رہی ہیں، وزیر پانی بجلی میں شرم و حیا ہے تو استعفیٰ دے دیں۔بنیادی انسانی ضروریات کی فراہمی ریاستی اداروں کی ذمہ داری ہے۔ جو ہلاکتیں ہوئی ہیں حکمرانوںکے گلے کا پھندا ہیں۔ اورانہیں خدا کے سامنے جوابدہ ہوگا۔ حکمرانوںکی نااہلی اور بے حسی کے باعث اتنی زیادہ ہلاکتیںہوئی ہیں۔خود ائیر کنڈیشنڈ کمروں اورٹھنڈے اسمبلی ہالز میں اجلاس کرتے ہیں عوام کا کوئی پرسان حال نہیں کہ کراچی میں زندہ لوگوں کو بجلی پانی میسر ہے اور نہ ہی مرنے کے بعد قبرستانوں میں جگہ اور غسل کے لئے پانی میسر ہے۔ یہ حکمرانون کے لئے ڈوب مرنے کا مقام ہے۔ وفاقی اور سندھ حکومتوں کی ہلاکتوں کی ذمہ داری ایک دوسرے پر ڈالنے کے رویے کی مذمت کرتے ہوئے۔کے الیکٹرک کے ساتھ ہونے والے معاہدوں پر پارلیمنٹ نظر ثانی کرکے ہلاکتوں کے ذمہ داروں کا تعین کرکے قرار واقعی سزا دے۔
انتخابی مہم میں لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کے دعوے کرنے والوں کو اب جواب دینا چاہیے۔کہ ان کے وعدے کہاں گئے۔ سیاسی جماعتوں کو کراچی میں ہلاکتوں پر سیاست سے بھی گریز کرنا چاہیے۔ جو ذمہ دار ہیں وہ ذمہ داری کو قبول بھی کریں۔ شدید گرمی کے موسم اور رمضان المبارک میں کراچی سمیت ملک بھر میںبدترین لوڈشیڈنگ سے حکومت کی نااہلی اورناکامی کاپول کھل گیا ہے۔ رمضان کے مبارک مہینے میں توحکومت کولوڈشیڈنگ کومکمل ختم کردینا چاہئے تھا۔روزہ داروں کوشدید گرمی کے ساتھ ساتھ بدترین لوڈشیڈنگ کاسامنا کرناپڑرہا ہے۔ کراچی سمیت پورے ملک میں اس وقت شدید گرمی پڑ رہی ہے۔گرمی اور حبس کے اس موسم میں روزہ داروں کوشدید مشکلات پیش آرہی ہیں۔جو حکومت رمضان کے مقدس مہینے میں بھی شہریوں کو ریلیف فراہم نہ کرسکے تواس کے برسر اقتدار رہنے کاکوئی جواز باقی نہیں رہتا۔وفاقی حکومت اللہ کے عذاب کودعوت نہ دے اوررمضان المبارک کے احترام میں کراچی سمیت پورے ملک میں بجلی کی فی الفورلوڈشیڈنگ ختم کرے تاکہ اہلیان پاکستان اطمینان سے روزے رکھ سکیں۔