پہلوانوں کے شہر میں کشتی کا کھیل اجنبی بن گیا , اکھاڑے سونے

Wrestlers

Wrestlers

گوجرانوالہ (جیوڈیسک) ریاض پہلوان ستارہ پاکستان، جھارا پہلوان نیشنل گولڈ میڈلسٹ ، علی پہلوان، عثمان پہلوان، یاسین پہلوان، ملک محمد سلیم کوچ، ذیشان علی پہلوان اور دلاور پہلوان نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پا کستان کی سرز مین پر جتنے بھی بڑے اور نامور پہلوان پیدا ہوئے ہیں ان میں اکثریت کا تعلق گوجرانوالہ سے ہے۔ پہلوانوں کی اکثریت شیرانوالہ باغ میں بنے اکھاڑوں میں کسرت کرتی ہے۔ پہلوانوں نے کہا کہ انہیں حکومت کی جانب سے کوئی سہولیات نہیں دی جارہی ہیں۔

جس کے باعث بہت سے پہلوان اس فن کو چھوڑ رہے ہیں۔ بھارت کے پہلوانوں کو ان کی حکومت بہت زیادہ سہولتیں فراہم کرتی ہے۔ پہلوانوں نے کہا کہ ڈبلیو ڈبلیو ای میں جو پہلوان کشتی کرتے ہیں وہ نورا کشتی ہے لیکن ہمارے بچے اس کھیل کو زیادہ پسند کرتے ہیں اور انہیں ان پہلوانوں کے نام بھی معلوم ہیں اس کی وجہ صرف اور صرف سہولیات ہیں جو وہاں کی حکومتیں فراہم کرتی ہیں۔

پہلوانوں نے کہا کہ ہمارے تو اکھاڑے بھی تباہ و برباد ہو چکے ہیں جس پر کئی بار ضلعی انتظامیہ اور ڈسٹرکٹ سپورٹس آفیسر کو کہا گیا لیکن کو ئی کارروائی نہیں ہوسکی۔ رابطہ پر ڈسٹرکٹ سپورٹس آفیسر نے موقف اختیار کیا ہے کہ حکومت کی طرف سے جو فنڈز جاری کئے جاتے ہیں وہ پوری ایمانداری سے خرچ کئے جاتے ہیں۔