لاہور : نئے کالم نگاروں کی نمائندہ تنظیم پاکستان فیڈریل یونین آف کالمسٹ (پی ایف یو سی) کی ممبران اور شعبہ صحافت کے طلبہ و نئے کالم نگاروں کیلئے چوتھی سالانہ تربیتی ورکشاپ گذشتہ روز مقامی ہوٹل میں ہوئی جس میں معروف صحافیوں اور قلمکاروں مجیب الرحمن شامی ، منو بھائی ، سجاد میر ، عامر خاکوانی ، گل نوخیز اختر ، قرة العین فاطمہ ، اختر عباس ، شہزاد چوہدری اور دیگر نے شرکاء کو تحاریر میں جمالیاتی خوبصورتی لانے کے حوالے سے گڑ بتائے اور مفید و کارآمد مشورے دئیے۔
تقریب کی صدارت پی ایف یو سی کے صدر اور نوجوان صحافی فرخ شہباز وڑائچ نے کی ۔ مقررین نے سیکھنے کا عمل جاری رکھنے اور عالمی ادب کے سمندر میں غوطہ لگانے کی ہدایت کی اور خیالات میں نیا پن لانے ، فکری نشستوں میں شامل ہوکر صاحبِ مطالعہ لوگوں کی صحبت اختیار کرنے اور سینئرز کے تجربات سے استفادہ کرکے ذہن ذرخیز بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔
سینئر صحافی و تجزیہ کار مجیب الرحمن شامی نے شرکاء کو سیاست سے ہٹ کر لکھنے کی ہدایت کی اور کہا کہ غیر سیاسی کالم ہمیشہ زندہ رہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں کالم نگاروں کی کھیپ ہے لیکن ان میں سے بہت کم لوگ پڑھے جاتے ہیں ۔ اس ضمن میں انہوں نے قانونی، سماجی ، زرعی ، تعلیمی ، کھیل اور ایسے ہی دیگر مسائل و موضوعات پر قلم اٹھاکر اپنی جگہ بنانے کی ہدایات دیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کالم نگار تحریر میں اپنے نقطہ نظر کا اظہار کرتا ہے اور اسے نقطہ نظر بنانے میں محنت کرنی چاہئے ۔ سجاد میر نے موضوعات میں تنول لانے کیلئے سیر حاصل ہدایات سے نوازا اور لکھنے سے زیادہ مطالعہ کی عادت بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کالم نگار صرف زمانہ حال پر نگاہ نہ رکھے بلکہ ماضی کے ایشوز اور تاریخ کو بھی لازماً یاد رکھے۔
منو بھائی اور گل نوخیز اختر نے بھی شرکاء کو ہدایات دیں کہ جس شعبے پر لکھنے والے کم ہیں ، نئے قلمکار ان موضوعات پر طبع آزمائی کریں۔ عامر خاکوانی ، اختر عباس ، قراة العین فاطمہ اور دیگر نے بالخصوص ادب کے مطالعے اور تحریر میں نیاپن لانے کیلئے ٹیکنیکل طریقے اختیار کرنے اور تحقیق پر توجہ دینے پر زور دیا۔
تقریب میں کراچی ، حیدرآباد اور بالاکوٹ سمیت ملک بھر سے پی ایف یو سی کے ممبران اور مختلف تعلیمی اداروں کے طلبہ و طالبات نے شرکت کی جبکہ پروگرام کے آخر میں تمام شرکاء کو سرٹیفیکیٹ بھی دئیے گئے۔