کراچی: رائٹرز کلب کے انچارج محمد عارف، ایڈمنز عاصمہ عزیز سمیت تمام اراکین نے اردو کی مقبول و معروف ناول نگار اور افسانہ نگار بانو قدسیہ کے لاہور میں انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
اس موقع پر اراکین کا کہنا تھا کہ ادب کی دنیا میں بانو قدسیہ کا نام ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ بانو قدسیہ کا شمار ملک کی قد آور شخصیات میں ہوتا تھا، ان کے انتقال سے جو خلا پیدا ہوا اسے پر کرنا ناممکن ہے۔
اراکین کا مزید کہنا تھا کہا کہ بانو قدسیہ پاکستان کا اہم سرمایہ تھیں، ان کی خدمات آئندہ نسلوں تک یاد رکھیں جائیں گی۔ واضح رہے بانو قدسیہ نے 1981 میں ’راجہ گدھ‘ لکھا جس کا شمار اردو کے مقبول ترین ناولوں میں ہوتا ہے۔
ان کی کل تصانیف کی تعداد دو درجن سے زیادہ ہے اور ان میں ناول، افسانے، مضامین اور سوانح شامل ہیں۔ انھوں نے اردو کے علاوہ پنجابی زبان میں بھی لکھا۔انھوں نے پاکستان ٹیلی ویڑن کے لیے متعدد ڈرامے لکھے جنھیں بہت مقبولیت حاصل ہوئی۔ بانو قدسیہ کو ان کی ادبی خدمات کے عوض تمغہ امتیاز سے نوازا گیا۔