اہلِ قلم بھی کرتے ہیں کیا کیا

Bol

Bol

تحریر: زکیر احمد بھٹی
اہلِ قلم بھی کرتے ہیں کیا کیا
دیکھنے والے سوچتے تو ہونگے
آج کل جس قدر بول ٹی وی چینل کے ہر طرف چرچے ہے اور میڈیا کے بڑے بڑے نام بول چینل کے چیئرمین صاحب سے عہد وفا کا ثبوت پیش کررہے ہیں وہ قابلِ ستائش ہے ہمیں ایسے لوگوں کا ہمیشہ ساتھ دینا چاہیے جو ملک و قوم کی خدمت میں اچھے کام کررہے ہیں آج جس طرف بھی دیکھا جائے بس ایک ہی شور ہے ہم بول کے ساتھ ہیں بول کو بولنے دوں مگر مجھے افسوس ہوتا ہے جب یہ سب دیکھتا ہوں بول چینل کے چیئرمین نے اعلان میں اور اچھے پیکجز کی آفر کی ہے اصل میں یہ سب اسی آفر کو لے کر چل رہے ہے جو بھی میڈیا سے بڑے بڑے نام شامل ہوئے ہے

اس گروپ میں دیکھا جائے تو وہ بول چینل اور اس کے چیئرمین کے ساتھ نہ تھے نہ ہیں اور نہ ہی کبھی ہونگے در اصل یہ سب لوگ اس چینل کے چیئرمین کے اعلانات کی بدولت اس کا ساتھ دیں رہے ہے یہ سب ایک ڈرامہ ہو رہا ہے ان لوگوں کو کسی انسان کی فکر نہیں ہو رہی کہ اس کے ساتھ کیا ہو رہا ہے یہ سب لوگ اپنے فائدے کا سوچ رہے ہیں کہ ہمیں اس سے کیا کیا بئنفٹ ملے گا یہ بس اپنے فائدے کا ہی سوچتے ہیں اج تک جس جگہ بھی ان لوگوں نے کام کئے ہے چار دن ان کے ساتھ پھر کوئی دوسری جگہ دیکھ کر ان کے ساتھ اگر ان لوگوں کو پاکستانی عوام کا اتنا ہی خیال ہے اور یہ لوگ اتنے ہی ایماندار اور سچے ہیں تو ان ٹی وی چینل اور اخبارات کے خلاف اپنی آواز کو بلند کیوں نہیں کرتے ان کے خلاف یہ کوئی ایکشن کیوں نہیں لیتے جو آج تک لاکھوں افراد سے ہزاروں روپے لے کر میڈیا کا کارڈ بنا کر دیتے ہے

Midia

Midia

جو اس کے اہل بھی نہیں ہوتے مگر اپنے آپ کو میڈیا پرسن کہلواتے ہیں یہ تو وہی مثال ہو گئی ” نہ پڑھے نہ لکھے نام محمد فاضل ” پیسے کے ذور پر جا میڈیا کارڈ بنائے جاتے ہیں یہ ان کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کرتے کیا ان کو سب برائیاں دوسروں میں ہی نظر آتی ہے اگر یہ لوگ اپنے میڈیا سے اتنی ہی محبت کرتے ہیں تو ان کو اپنے سچے ہونے کا ثبوت دیں مگر افسوس اس بات کا ہے مجھے یہ لوگ سب جانتے ہوئے کبھی بھی اس بارے میں نہیں بولیں گے اس کی ب?ی ایک وجہ ہے

اگر یہ لوگ ان کے خلاف اپنی آواز بلند کرے گے تو ہو سکتا ہے کہ کل کو ان لوگوں کو اسی چینل پر جانا پڑے اسی لئے یہ کبھی بھی ان ٹی وی چینل کے خلاف کبھی بھی کوئی بھی کارروائی میں حصہ نہیں لیں گے جو پاکستان میں سب سے زیادہ کرپٹ اور کرپشن کرتے ہیں ان سب کا اصل مقصد بس ایک ہی ہے کہ اپنی کرپشن کو بچانے کیلئے دوسروں کے گریبانوں کو ہاتھ ڈالتے رہو ان سب کو بس دوسروں کی مجبوریوں کا فائدہ اٹھانا آتا ہے باقی سب جاتے ہیں جہنم میں تو جائیں. ہمیں تو مال مل رہا ہے نہ ” بس “۔

Zakeer Ahmad Bhatti

Zakeer Ahmad Bhatti

تحریر: زکیر احمد بھٹی