گوجرانوالہ (جیوڈیسک) چوہدری پرویز الہی کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے کسانوں کے لئے ریلیف پیکج کا اعلان مذاق ہے۔ فی ایکڑ پر کسانوں کو 40 ہزار روپے نقصان ہو رہا ہے اور حکومت صرف 5 ہزار روپے ریلیف دے رہی ہے جو کہ کسانوں کے ساتھ زیادتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میاں برادران کو پتہ ہی نہیں کہ کسان کیا ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت بھارت سے 12 ارب روپے کے ٹماٹر اور 14ارب کے آلو لے رہی ہے جبکہ پاکستان میں کسانوں کی جانب سے تیار کئے جانے والے ٹماٹر اور آلو نہیں خرید رہے جس کے باعث کسان نقصان میں جا رہے ہیں۔ چوہدری پرویز الہٰی نے کہا کہ نواز حکومت نے اربوں روپے جنگلہ بس پر لگا دئیے، کیا کوئی کسان ان بسوں پر سفر کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نندی پور پاور پلانٹ میں بھی کرپشن کی گئی ہے، جب اس پلانٹ میں کوئی خرابی ہوتی ہے تو شہباز شریف فوری اسے ٹھیک کرنے پہنچ جاتے ہیں کسی دن پی آئی اے کے جہاز میں خرابی ہوئی تو شہباز شریف وہ بھی ٹھیک کرنے پہنچ جائیں گے۔ لیکن کسانوں کو کبھی خوشخال نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ وہ کسانوں کے لئے میدان میں آ گئے ہیں۔ عید کے بعد پنجاب کے تمام اضلاع میں کسان کنونشن کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا ہمارے دور میں ملک نے بہت ترقی کی کسان خوشخال تھا۔
موجودہ حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے آج ٹیچرز، ڈاکٹرز، نرسز، کلرکس اور کسانوں سمیت ہر کوئی احتجاج کر رہا ہے۔ چوہدری پرویز الہٰی کا کہنا تھا کہ کسانوں کو ان کا حق دلوائے بغیر وہ چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ اس موقع پر جنرل سیکرٹری ق لیگ چوہدری ظہیر الدین اور ایم این اے طارق بشیر چیمہ نے بھی خطاب کیا۔