سنکیانگ (جیوڈیسک) جمعہ کو تائنشان نیوز پورٹل کی طرف سے جاری تفصیلات میں بتایا گیا کہ دو پولیس تھانوں اور دو دکانوں میں ہونے والے بم دھماکوں میں چار پولیس افسر اور چھ شہری ہلاک ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق پولیس نے بظاہربلوہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کے دوران فائرنگ کر دی جس سے کم از کم 40 افراد ہلاک اور 54 زخمی ہو گئے۔ سنکیانگ میں گزشتہ 18 ماہ سے جاری ایسی ہی بدامنی کی وجہ سے اب تک کم از کم 300 لوگ مارے جا چکے ہیں۔
اس خطے میں ایغور نسل کی مسلم آبادی اور ہان نسل کے لوگوں کے درمیان کشیدگی چلی آرہی ہے۔ چین کا کہنا ہے کہ وہ بیرونی ممالک کے حمایت یافتہ ان جنگجووں کے خلاف لڑ رہا ہے جو سنکیانگ میں ایک علیحدہ ریاست قائم کرنا چاہتے ہیں۔ ایغور کی اکثریت مسلمان ہے اور ان کا الزام ہے کہ ان کے ساتھ یہاں حکومت امتیازی سلوک روا رکھے ہوئے ہے۔