میانمار (جیوڈیسک) میانمرکے شہر ینگون میں ایک بار پھرنسلی فسادات پھوٹ پڑے، بودھ مت کے پیروکاروں نے مسلمانوں کی بستی پرحملہ کر دیا اور املاک کونقصان پہنچایا۔
واقعے کے بعد پولیس کی بھاری نفری علاقے میں پہنچ گئی تاہم صورتحال قابومیں نہ آنے کے باعث کرفیو نافذ کر دیا گیا۔ دوسری جانب 30 سال بعد ملک میں مردم شماری کرائی جارہی ہے جس میں مسلمانوں کو شمار نہیں کیا جا رہاجس پر مقامی سیاسی، عوامی اور سماجی حلقوں نے سخت تشویش کااظہار کرتے ہوئے عالمی برادری سے صورتحال کانوٹس لینے اور بنیادی حقوق فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔