نئی دہلی (جیوڈیسک) انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ایمنسٹی انٹر نیشنل نے بھارتی سپریم کورٹ کی طرف سے ممبئی بم حملوں میں مجرم قرار دیے گئے یعقوب میمن کی سزائے موت پر عمل درآمد کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے انصاف کا خون قرار دیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا کے ایگز یکٹو ڈائریکٹر اکار پٹیل نے اپنے ایک بیان میں کہاہے کہ بھارتی حکومت نے صرف یہ ثابت کرنے کے لیے کہ کسی کا قتل ایک غلط فعل ہے یعقوب میمن کو بڑی بے دردی سے پھانسی پرچڑھادیا، یعقوب میمن کو پھانسی پر لٹکانے سے1993کے بم دھماکوں میں ہلاک ہونے والوں کو انصاف نہیں ملا بلکہ یہ دہشت گردی کو ختم کرنے کی آڑ میں انجام دیا گیا ایک بے معنی اور غلط عمل ہے جبکہ عدلیہ نے یہ اقدام انتقام لینے کی غرض سے کرمنل جسٹس سسٹم کاغلط اور ناپسندیدہ استعمال کیا ہے۔
ایمنسٹی انٹر نیشنل نے کہا کہ یعقوب میمن کو سزائے موت دینے کے فیصلے کے خلاف کئی حلقوں نے اپنی تشویش کا اظہارکیا اور کئی نے یہاں تک پوچھا کہ کیا سپریم کورٹ سمیت دیگر عدالتوں نے کیس کی شنوائی کے دوران یعقوب میمن کی 2 دہائیوں پر مشتمل اسیری کے ساتھ ساتھ اس کیس سے متعلق تمام باریکیوں کودھیان میں رکھا تھا۔
اکار پٹیل نے کہاکہ حکام مجرموں کوسدھارنے اوران کی غلط حرکتوں سے متاثرہ لوگوں کے لواحقین کی بحالی سے زیادہ مجرموں کو تختہ دار پر لٹکانے میں آسانی اور اطمینان محسوس کرتے ہیں۔