چکوال : پاکستان تحریک انصاف کے ضلعی انفارمیشن سیکرٹری راجہ اطہر ظہور نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ راجہ یاسر ہمایوں سرفراز کا تعلق چکوال کے ایک نہایت معتبر اور شریف خاندان سے ہے جو کہ ایک اعلیٰ سیاسی اور سماجی شہرت کا حامل ہے۔
نام نہاد کیس اِن کی ذاتی خاندانی اور سیاسی ساکھ پے اثر انداز نہیں ہو سکتا کیونکہ ضلعی چکوال کی عوام ان کے خاندان کی شرافت اور غریب پروری سے باخوبی واقف ہیں کیونکہ ان کے خاندان کی چکوال کی عوام کے لئے بے بہا خدمات ہیں۔
سیاسی مخالفین کو یاسر ہمایوں سرفراز کی بڑھتی ہوئی مقبولیت ایک آنکھ نہیں بھارہی جس کے پیشِ نظر ایسے اوچھے ہتھکنڈوں سے ان کی سیا سی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی ناکام کوششیں کی جارہی ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کی ضلعی تنظیم اور چاروں تحصیلوں کی تنظیمیں اس نام نہاد سیا سی کاروائی کی بھرپور مذمت کرتی ہیں اور راجہ یاسر ہمایوں سرفراز کے ساتھ سیسہ پلائی دیوار کی طر ح کھڑی ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان اور ورکرز سخت غصے کے عالم میں ہیں اور وہ اپنے ہر دل عزیز لیڈر پر لگائے گئے جھوٹے الزام کو مسترد کرتے ہیں۔
تمام کارکنان کے حوصلے بلند ہیں اور اُنہوں نے اس بات کا اعادہ اور عہد کیا ہے کہ وہ ہر مشکل کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے اور خون کے آخری قطرے تک راجہ یاسر ہمایوں سرفراز کا ساتھ دیں گے۔اس طرح کے اوچھے ہتھکنڈے ا ن کے حوصلے پست نہیں سکتے۔
) پاکستان تحریکِ انصاف کے ضلعی صدر راجہ یاسر سرفرازنے صحافیوں سے گفتگو کر تے ہوئے کہا کہ قصور حکومت کا نہیں فرسودہ نظام کا ہے اور اسی نظام کی تبدیلی کے لئے پاکستان تحریکِ انصاف جدوجہد کر رہی ہے۔ ) شاہین کیمسٹ مالکان نے چار سال قبل مجھ سے رابطہ کیا وہ چکوال میں کسی کاروباری شخصیت کو فرنچائیز دینا چاہتے تھے ۔ ) میں نے فرنچائیز لی مگر ان سے کہا کہ میں کاروباری شخص نہیں ہوں اس کاروبار میں ان کو کاروباری شراکت دار تجویز کئے جن میں احسن زاہد بطور مین پارٹنر کام کر رہے تھے ۔ ) راجہ یاسر سرفراز کے حصے کی تما م آمدنی راجہ ہمایوں سرفراز ٹرسٹ فنڈ اور لیبر فاونڈیشن کے زیرِ اہتمام مستحق مریضوں میں تقسیم کر دی جاتی ہے۔ ) اسی طرح ایمپوریم میں بھی راجہ یاسر سرفراز کے حصے کی تما م آمدنی راجہ ہمایوں سرفراز فوڈ پروگرام کے ذریعے مستحق لوگوں میں تقسیم کر دی جاتی ہے۔ ) اگرچہ یہ دونوں کاروبار گزشتہ کئی سالوں سے چکوال میں احسن طریقے سے چل رہے ہیں مگر جب سے راجہ صاحب نے سیاست میں قدم رکھا اور بالخصوص NA-60کے الیکشن میں حصہ لیا ہے تو آئے دن انتظامیہ کے لوگ کوئی نہ کوئی نام نہاد مسئلہ بنا کر ان کی سیاسی ساکھ اور ذاتی حیثیت کو نقصان پہنچانے کے لئے پے درپے ہیں۔ ) اس ضمن میں 2013میں ایمپوریم اور شاہین کیمسٹ پر متعدد چھاپے مارے گئے اور ملازموں کو ہراساں کیا جاتا رہااور بلا جوازکئی بار جرمانہ کیا گیااور یہاں تک کہ ایک غریب سیکورٹی گارڈ کو6 MPO 1 کے تحت2ماہ کے لئے دھر لیا گیا۔ ) اسی طرح دھرنوں کے بعد شاہین کیمسٹ کے نام ایک جھوٹا مقدمہ بنا کر ڈرگ کورٹ بھیج دیا گیا ۔ ) راجہ یا سر سرفراز کو کسی قسم کا نوٹس موصول نہیں ہوا حالانکہ وہ ضلع کی معروف سیا سی و سماجی شخصیت ہیں اور اُن کی رہائش گاہ سے سب واقف ہیں۔ ) جعلی وصولیاں ڈالی گئیں اور یہاں تک کے شاہین کے سیلز مین کے جعلی دستخط کئے گئے ۔ ) جب شاہین کیمسٹ کی بندش کی بات کی گئی تو راجہ یاسر سرفراز کو پتہ چلا کہ اُن کو بھی عدالت میں طلب کیا جارہا ہے تو راجہ یاسر سرفراز نے عدالت میں پیش ہو کر ضمانت قبل از گرفتاری کروا لی جس کو اگلی تاریخ میں کنفرم نہیں کیا گیا۔ ) اس تمام جھوٹے مقدمے کے خلاف راجہ یاسر ہمایوں سرفراز نے ہائی کورٹ میں رٹ دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور انشاء اللہ جلد اس سازش میں شامل عناصر کو عدالت کے ذریعے بے نقاب کیا جائے گا۔