لاہور (جیوڈیسک) شعیب اختر نے یاسر شاہ ڈوپنگ کیس کا ذمہ دار پی سی بی کو قرار دے دیا، دوسری جانب عبدالقادر نے قصوروار ہونے پر لیگ اسپنرکو تاحیات پابندی کی سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے، رمیز راجہ نے کہا کہ اگر غلطی سے ممنوعہ دوا استعمال کی تو شک کا فائدہ ملنا چاہیے۔
تفصیلات کے مطابق شعیب اختر نے کہا کہ یاسر شاہ آکسفورڈ کے پڑھے ہوئے نہیں کہ آئی سی سی کی جانب سے فراہم کردہ فہرست میں ہر ممنوعہ دواکا نام یاد رکھتے، یہ ٹیم مینجمنٹ اور پی سی بی کی ذمہ داری تھی، لیگ اسپنر کیا استعمال کررہے ہیں میڈیکل پینل کواس کا خیال رکھنا چاہیے تھالیکن کوئی اس ضمن میں کھلاڑیوں کی رہنمائی نہیں کرتا، بورڈ پر بیشتر نااہل افراد کا غلبہ ہے۔
معاملات پر ابھی سے توجہ نہ دی گئی تو مسائل میں مزید اضافہ ہوگا۔ عبدالقادر نے کہا کہ اگر یاسر شاہ پر ممنوعہ دوا کا دانستہ استعمال ثابت ہوجائے تو کوئی سمجھوتہ کیے بغیر تاحیات پابندی عائد کردینی چاہیے، پی سی بی کو آنے والی نسلوں کیلیے مثال قائم کرنے کا اس سے بہتر موقع نہیں مل سکتا۔
ایک انٹرویو میں انھوں نے مزیدکہا کہ ماضی میں کی گئی غلطیوں کے سبب ہم ابھی تک وسیم اکرم سے لے کر محمد عامر تک جدوجہد کر رہے ہیں، عطاالرحمان اور سلیم ملک جیسے کھلاڑیوں پر پابندی کردی گئی جبکہ دیگر قصور واروں کو مختلف عذر پیش کر کے چھوڑ دیا گیا، ملک میں کرکٹ کی بقا کیلیے کچھ اصول بنانے ہوں گے جن پر کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے، جرم ثابت ہوجائے تو اس معاملے میں صرف اور صرف یاسر شاہ قصوروار ہونگے۔
رمیز راجہ نے کہا کہ اگر یاسر شاہ نے غلطی سے ممنوعہ دوا استعمال کی تو شک کا فائدہ ملنا چاہیے، دیکھنا یہ ہوگا کہ انھوں نے یواے ای میں سیریز کے دوران دوا لی تو کیا پی سی بی کے ڈاکٹروں کو علم تھا یا انھوں نے خود ہی اپنی صحت کے ساتھ تجربہ کرلیا، معاملہ پیچیدہ ہے، مزید حقائق واضح ہوں گے تو آئندہ لائحہ عمل کا فیصلہ ہوسکے گا۔