ممتاز براڈکاسٹر یاور مہدی کی جانب سے ابھرتے ہوئے خوش گلو فنکار میر زوہیر علی کے اعزاز میں مقامی کلب میں تقریب ِپزیرائی اور عشائیہ کا اہتمام کیا گیا جس سے خطاب کرتے ہوئے تقریب کے صدر سابق ممبر سی بی آرکسٹم مشتاق کاظمی نے کہا کہ آج کی تقریب ایک یادگار تقریب ہے۔
میر زوہیر علی نے پاکستان کے نامور فنکاروں کے گائے ہوئے قومی نغموں کو اپنی خوبصورت آواز میں دوبارہ گا کر 1965ء کی یاد تازہ کر دی یہی وہ ملی نغمات تھے جن کی بدولت افواجِ پاکستان اور پوری پاکستانی قوم جذبۂ حبِ الوطنی سے سرشار تھی۔ تقریب کے مہمانِ خصوصی سابق ممبر سیلز ٹیکس عبد الوحید خان نے اپنے دعائیہ خطاب میں نوجوان گلوکار کو اپنی آڈیو سی ڈی قومی ہیروز کے نام کرنے پر مبارک باد پیش کی۔
انہوں نے نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی تعلیم پر بھرپور توجہ دینے کے ساتھ ساتھ دیگر نصابی اور غیر نصابی سرگرمیوں میں بھی حصہ لیتے رہیں۔ میزبان تقریب ممتاز براڈ کاسٹر یاور مہدی نے نوجوان گلوکار کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے انہیں آگے بڑھنے کا مشورہ دیا انہوں نے کہا کہ زوہیر میں ایک بڑا گلوکار بننے کی تمام صلاحیتیں بدرجۂ اتم موجود ہیں۔ ناظم ِتقریب معروف شاعر ادیب اور محقق ندیم ہاشمی نے اپنے مختصر خطاب میں میر زوہیر علی کے جذبۂ حب الوطنی سے لبریز اس غیر معمولی کاوش کو آنے والے نوجوان گلوکاروں کے لئے رول ماڈل قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے اندر پاکستانیت کا جذبہ معجزن ہو تو ہم تمام تفرقات اور تعصبات سے بچے رہیں گے۔آل پاکستان پرائیوٹ اسکول مینجمنٹ ایسو سی ایشن سندھ کے چیرمین خالد شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلا شبہ یہ ایک بہترین کاوش ہے اس تسلسل کو برقرار رکھتے ہوئے زوہیر کو چاہیئے کہ اب وہ اپنی ایک مکمل کمرشل آڈیو سی ڈی کی تیاری کریں۔ہمارا فرض ہے کہ ہم قوم کے ہونہار بچوں کی ہمت افضائی کریں۔ کلاسیکل گھرانے سے تعلق رکھنے والے استاد مظہر امراؤ بندو خان نے زوہیر کو لے اور سُر تال پر گرفت برقرار رکھنے کے لئے باقاعدہ ریاضت کا مشورہ دیا جو کسی استاد کی نگرانی میں ہو۔
سابق ملٹری سیکریٹری ٹو گورنر سندھ گروپ کیپٹن فہیم بیگ نے بھی اپنے تہنیتی خطاب میں میر زوہیر علی کو ان کی فنکارانہ صلاحیتوں کو مزید نکھارنے کا مشورہ دیا۔ واٹر بورڈ کے ڈپٹی مینجنگ ڈائریکٹر اسلم خان نے کہا کہ زوہیر نے قومی نغمات گا کر وطن سے محبت کا اظہار کیا ہے۔ زیڈ ایچ خرم نے اپنی تقریر میں زوہیر علی کے قلبی جذبات کو سراہا۔ اس سے قبل تقریب کا آغاز تلاوتِ کلامِ پاک سے ہوا۔
مظہر امراؤ بندو خان نے یہ سعادت حاصل کی اور میر زوہیر علی نے اپنی سی ڈی کے حوالے سے ابتدائیہ پیش کیا۔ دورانِ تقریب تحائف کا تبادلہ سی ڈیز اور گلدستوں کی شکل میں ہوا ساتھ ہی شرکاء کو زوہیر کے گائے ہوئے قومی نغمات سنا کر محفل کو گرمایا گیا۔