کراچی (جیوڈیسک) رقوم کی غیر قانونی منتقلی اور ٹیکس چوری کرنے والے افراد کے خلاف دنیا بھر میں گھیرا تنگ کرنے کے لئے سخت قوانین مرتب کیے جا رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ دبئی کا ریئل اسٹیٹ کا شعبہ بری طرح متاثر ہو رہا ہے۔
سال 2016 پاکستانیوں کی جانب سے دبئی کے ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں کی جانے والی سرمایا کاری گھٹ کر تقریبا آدھی یعنی 1 ارب 27 کروڑ ڈالر رہ گئی جو سال 2015 میں 2 ارب 17 کروڑ ڈالر تک پہنچ چکی تھی مگر اس کے باوجود پاکستانی دبئی کے ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں سرمایا کاری والے ممالک کی فہرست میں اب بھی تیسرے نمبر پر برقرار ہیں۔