اسلام آباد (جیوڈیسک) پشاور میں آرمی اسکول پر طالبان کے حملے کے بعد پاکستان بھر میں جاری سیکیورٹی اقدام اور سخت اسکروٹنی کی وجہ سے رواں سال اب تک 30ہزار سے زائد افغان مہاجرین اپنے وطن واپس آ چکے ہیں۔
پاکستان میں 30 لاکھ سے زائد افغان مہاجرین رہائش پذیر ہیں۔ مہاجرین کی عالمی تنظیم کے افغانستان مشن کے صدر رچرڈ ڈینزیگر نے کابل میں بتایا کہ یکم جنوری سے اب تک 30 ہزار 599افغان مہاجرین واپس آئے ہیں جن میں سے 1817کو ڈی پورٹ کیاگیا جبکہ باقی رضاکارانہ طورپر واپس آئے۔ انھوں نے کہاکہ ان میں سے زیادہ تروہ لوگ ہیں جوبغیر دستاویزات کے پاکستان میں رہ رہے تھے۔
گزشتہ سال2014 میں 25ہزار افغان مہاجرین واپس گئے تھے۔ انھوں نے کہا کہ سانحہ پشاور کے بعد پاکستان میں مہاجرین کی زندگیاں مشکل بنا دی گئیں۔ رچرڈ ڈینزیگر نے کہا کہ ہم نہیں جانتے یہ معاملہ کبھی ختم ہوگا یا نہیں۔
دریں اثنا افغانستان کی وزارت برائے مہاجرین کے ترجمان اسلام الدین نے کہا کہ مہاجرین کامسئلہ حل کرنے کے لیے پاکستان اورافغانستان کے حکام اگلے ہفتے ملاقات کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ مہاجرین کئی دہائیوں سے پاکستان میں رہ رہے ہیں اوران میں سے کوئی بھی دہشت گردی میں ملوث نہیں۔