اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر خرم دستگیر نے تین سال کے دوران دو لاکھ کے قریب گدھے کی کھالیں برآمد کرنے کے اعداد و شمار بتا کر قوم کو سوچ بچار میں مبتلا کردیا۔
قومی اسمبلی میں انہوں نے برآمد کی جانے والی کھالوں کی تعداد تو بتادی لیکن ان کا گوشت کہاں گیا اس راز کو راز ہی رہنے دیا ۔ وفاقی وزیر خرم دستگیر نے قومی اسمبلی میں بولا سچ تو قوم ہوئی سچ مچ حیران ۔ خرم دستگیر نے ایوان کو تحریری طور پر بتایا کہ تین سال کے دوران گدھے کی ایک لاکھ 99 ہزار 860 کھالیں برآمد ہوئیں جبکہ گھوڑے کی 6 ہزار 950 کھالیں بیرون ممالک بھیجی گئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جس ملک سے ڈیمانڈ آتی ہے اسے کھالیں برآمد کر دیتے ہیں۔ اس حوالے سے ٹیرف کا کوئی ایشو نہیں۔ وفاقی وزیر نے اعداد و شمار تو پوری طرح بتا دیئے لیکن یہ نہ بتایا کہ تین سال میں دو لاکھ گدھے مارے گئے لیکن اُن کا گوشت کہاں گیا۔
ایک سال میں مارے جانے والے گدھوں کی تعداد تقریباً ستر ہزار بنتی ہے ، اب اس تفصیل سے قوم ایک نئی الجھن میں اُلجھ گئی ہے ۔ اب سرکار کو یہ بھی بتانا ہو گا کہ گدھوں کا گوشت کہاں گیا۔