کراچی (جیوڈیسک) سیلاب اور سیاسی عدم استحکام کے باعث رواں سال آم کی برآمد کے لئے ایک لاکھ پچہتر ہزار ٹن کا ہدف حاصل نہیں کیا جاسکا، صرف ڈیڑھ لاکھ ٹن آم برآمد کیا گیا۔
برامد کنندگان کے مطابق رواں سال سیلاب اور دھرنوں کی وجہ سے پنجاب سے سندھ کے لئے کنٹینرز کی نقل و حمل میں مشکلات اور پکڑ دھکڑ کی وجہ سے آم کی برآمد متاثر ہوئی، جبکہ یورپی یونین کی جانب سے بھی پاکستانی آم کے معیار کے لئے کڑی شرائط نے برآمد کو نقصان پہنچایا، تاہم رمضان المبارک کے دوران اسلامی ملکوں کے لئے برآمدات میں بہتری دیکھی گئی، ساٹھ فیصد سے زائد برآمد خلیجی ریاستوں اور مشرق وسطیٰ کے ملکوں کے لئے رہی۔
افغانستان کے راستے ایران اور وسط ایشیائی ریاستوں کو بھی آم کی وافر مقدار برآمد کی گئی، اس کے باوجود ایک لاکھ پچہتر ہزار ٹن کا ہدف حاصل نہیں کیا جا سکا۔