اسلام آباد (جیوڈیسک) گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں رواں مالی سال کے پہلے 6 ماہ میں مالی خسارے میں 233 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔
ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق جولائی تا دسمبر 2018 مالی خسارہ جی ڈی پی کا 2.7 فیصد رہا جب کہ گزشتہ برس اسی عرصے میں مالی خسارہ جی ڈی پی کا 2.2 فیصد تھا، اس طرح رواں مالی سال کے پہلے 6 ماہ میں مالی خسارہ 1029 ارب روپے رہا جو گزشتہ برس اسی عرصے میں 796 ارب روپے تھا۔
ذرائع نے بتایا کہ رواں مالی سال جولائی تا دسمبر سود ادائیگیوں پر877 ارب روپے خرچ کیے گئے جب کہ گزشتہ برس اسی عرصے میں سود ادائیگیوں پر 752 ارب روپے خرچ کیے گئے تھے۔
وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق رواں مالی سال جولائی تا دسمبر دفاع پر480 ارب روپے خرچ کیے گئے حالانکہ گزشتہ برس اسی عرصے میں دفاع پر 394 ارب روپے خرچ کیے گئے تھے۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت مانیٹری اینڈ فسکل پالیسی کوآرڈینشن بورڈ کا اجلاس ہوا تھا جس میں مالی پالیسی، مانیٹری پالیسی اور بیرونی فنانسگ کا جائزہ لیتے ہوئے مالی خسارے پر قابو پانے کیلئے بینک قرضوں پر انحصار کا فیصلہ کیا گیا۔