ترکی (جیوڈیسک) صدر رجب طیب ایردوان کا کہنا ہے کہ ترکی نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی تاریخ کا کامیاب ترین سال اپنے پیچھے چھوڑا ہے۔
صدرِ ترکی نے نئے سال کی آمد پر عوام کے لیے ایک پیغام جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ” میں نئے عیسوی سال کے پیاری ترک قوم سمیت تمام تر بنی نو انسانوں کے لیے خیر و عافیت کا سال ثابت ہونے کا دعا گو ہوں۔”
اپنے پیغام میں ماہ اگست سے شروع ہونے والے زر مبادلہ کے نرخ۔سود۔ افراطِ زر کے حملوں کا ترک معیشت کے مضبوط ڈھانچے اور اختیار کردہ تدابیر کے ساتھ سدِ باب کیے جانے پر زور دینے والے جناب ایردوان نے بتایا کہ “ہم نے برآمدات اور غیر ملکی سیاحوں کی تعداد کے اعتبار سے امسال ریکارڈز قائم کیے ہیں ، ہمارا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بھی کم حالیہ دور میں کافی نچلی سطح تک گر گیا ہے۔ دفاعی صنعت سمیت تمام تر کلیدی شعبوں میں تحقیقات اور نت نئی ایجادات و پیداوار کی کاروائیاں جاری ہیں۔ ”
انہوں نے کہا ہے کہ ترکی کے خطے میں رونما ہونےو الے واقعات ، علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم سمیت متعدد مسائل کا منبع ہیں، ترکی کے علاقائی مسائل کو حل کیے بغیر اپنے مستقبل کو ضمانت میں نہ لے سکنے کی حقیقت نے ہمیں ڈپلومیسی اور عالمی میدان میں کہیں زیادہ فعال پالیسیوں پر عمل پیرا ہونے پر مجبور کیا ، ترکی نے شام بحران میں ہمیشہ سے ہی انسانی و اخلاقی مؤقف اپنا رکھا ہے، اس نے دائمہ مظلوموں اور بے یار و مدد گار وں کی جانب اپنا امدادی ہاتھ بڑھایا ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ ترکی خطے میں اور پوری دنیا میں استحکام، انصاف، رواداری اور امن کا علمبر دار رہا ہے ، اسی مفاہمت کے ساتھ ہم القدس، دمشق، بغدار، قاہرہ، ٹریپولی، سرائیوو اور کریمیا میں قانونی جنگ لڑ رہے ہیں۔
ترکی کے کبھی بھی کسی مملکت کی سرزمین، حاکمیت، قوانین و حقوق کی پامالی کرنے کے ارادے کے حامل نہ ہونے کی توضیح کرتے ہوئے صدر ترکی نے کہا کہ ‘ہمارا واحد مقصد، اپنی قوم کے لیے اور علاقے میں امن و آشتی کا قیام اور ان کا تحفظ کرنا ہے”۔ خطے میں درپیش مسائل کا ذمہ دار ترکی نہیں اور یہ نہ ہی کسی کے قربانی کا بکرا بنے گا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ “ہمارے تمام تر اقدامات اسی مفاہمت اور نطریے پر مبنی ہوتے ہیں، شام میں مثبت پیش رفت ہماری کوششوں کا ثمرہ ہے، ہم عراق میں بھی استحکام کے قیام کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ مشرقی بحیرہ روم اور بحیرہ ایجین میں اپنے حقوق کے تحفظ کے حوالے سے ہمارا سیاسی اور ملی ارادہ پختہ ہے۔ سب سے اہم چیز ہم انسانی خصوصیات کی بدولت دنیا بھر لیے ایک مثال تشکیل دے رہے ہیں۔”
صدر نے آخر میں کہا کہ” میں انہی نیک جذبات کے ساتھ ایک بار پھر سال 2019 کے ہمارے وطن ، قوم اور خطے میں بھائی چارے اور تمام تر انسانوں کے لیے امن و آشتی، اچھی صحت، تحفظ و خوشحالی کا سال ثابت ہونے کا دعا گو ہوں۔ “