گزشتہ سال 8 کروڑ افراد انتہائی غربت کا شکارہوئے، ایشیائی ترقیاتی بینک کی رپورٹ

Asian Development Bank

Asian Development Bank

اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) ایشیائی ترقیاتی بینک کا کہنا ہے کہ ترقی پذیر ایشیائی ممالک میں کوویڈ 19 کی وبا کی وجہ سے گزشتہ سال اندازاً 8 کروڑ افراد انتہائی غربت کا شکار ہوگئے ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) کا کہنا ہے کہ کوویڈ 19 کی عالمگیر وبا کی وجہ سے ایشیا اور بحرالکاہل کے خطہ میں انتہائی غربت کی شرح میں اضافہ ہوا ہے، جب کہ وبا نے اقوام متحدہ کے ہزاریہ اہداف کے حصول کی کوششوں کو بھی نقصان پہنچایا ہے۔

ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے جاری کردہ حالیہ رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ ترقی پذیرایشیائی ممالک میں کوویڈ-19 کی وبا کی وجہ سے گزشتہ سال اندازاً 8 کروڑ افراد انتہائی غربت کا شکارہوگئے ہیں، وبا سے عدم مساوات اورانتہائی غربت میں بھی اضافہ ہوا۔ ایشیائی ترقیاتی بینک نے 1.90 ڈالر یومیہ پرگزارہ کرنے والوں کوانتہائی غربت کی کیٹگری میں رکھا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس وبا سے صحت اور تعلیم کے شعبے زیادہ متاثرہوگئے ہیں، اور ان شعبوں میں ترقی اور پیش رفت رک گئی ہے، رپورٹ 49 ممالک میں اقتصادی، مالیاتی، سماجی اور ماحولیاتی شعبہ جات میں کلیدی اشاریوں کے اعداد و شمار کی بنیاد پر مرتب کی گئی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس وقت ایشیا اور بحرالکاہل کے خطہ میں 2017 کے مقابلہ میں 203 ملین افراد انتہائی غربت کاشکارہیں جو ایشیا کی مجموعی آبادی کا 5.2 فیصد ہے، اگر وبا کی صورتحال نہ ہوتی تو اس صورت میں یہ تعداد مجموعی آبادی کا 2.6 فیصد ہوتی۔

رپورٹ کے حوالے سے بارے ایشیائی ترقیاتی بینک کے چیف اکانومسٹ یاسویوکی ساوادا نے بتایا کہ ایشیا اوربحرالکاہل کے خطہ نے مختلف شعبوں میں نمایاں پیش رفت دکھائی، تاہم کووڈ 19 کی عالمگیر وبا نے ان سماجی اور اقتصادی کمزوریوں کو عیاں کردیا ہے جو جامع پائیدار ترقی کوکمزورکرسکتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے ہزاریہ اہداف کے حصول کیلئے بحالی کے عمل میں تیزی لانا ہوگی، اور مصدقہ اعدادوشمار کی بنیاد پراقدامات کرنا ہوں گے، بحالی کے عمل میں معاشروں کے غریب اورمعاشی طور پر کمزور طبقات کو خصوصی ترجیح دینا ہوگی۔