لاہور (اصل میڈیا ڈیسک) پنجاب حکومت کے اتحادی اسپیکر چوہدری پرویز الہی نے صوبے میں امن وامان کے حکومتی دعوؤں کا پول کھول دیا۔
پنجاب اسمبلی کا اجلاس 2 گھنٹے 47 منٹ تاخیر سے شروع ہوا جس میں اسپیکر پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کا کہنا تھا کہ 40 سال میں صوبے کے اتنے بدترین حالات کبھی نہیں دیکھے۔
اجلاس کے دوران رانا مشہود اور حسن مرتضی اپوزیشن ارکان کے گھروں پر چھاپوں اور آپریشن پر پھٹ پڑے۔
ان کا کہنا تھا کہ سیف الملوک کھوکھر، سہیل شوکت بٹ اور خالد بٹ کے گھروں پر چھاپے مار کرچادر اور چار دیواری کے تقدس کی دھجیاں اڑائی گئیں، یہ حربے وفاداریاں تبدیل کروانے کے لیے ہیں۔
حکومتی رکن احمد شاہ کھگہ نے امن و امان کی صورتحال کو بدترین قرار دیتے ہوئے کہا کہ 20 ڈاکو ان کے اہلخانہ کو لوٹ کر فرار ہوگئے، ایم پی ایز کو کلاشنکوف کے لائسنس دیے جائیں۔
دوسری جانب اجلاس میں مسلم لیگ (ن) کی نو منتخب رکن سلمیٰ بٹ نے حلف اٹھایا جب کہ حکومت کی جانب سے پناہ گاہ اتھارٹی اور کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کے ترمیمی بل پیش کیے گئے۔